1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملبورن ٹیسٹ: آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

25 دسمبر 2007

آسٹریلیا اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان بوکسنگ ڈے یعنی چھبیس دسمبر کو ملبورن میدان پر چار میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/DYMT

سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی کھلاڑیوں کے مابین الفاظ کی جنگ چھڑ گئی تھی لیکن اصل مقابلہ میدان پر ہی ہوگا۔بھارت کے پاس مضبوط بیٹنگ لائن اپ ہے تاہم بولنگ کا شعبہ ماہرین کی نظر میں کمزور ہے۔سچن تندولکر‘ وی وی ایس لکشمن اور سورو گنگولی جیسے بلے بازوں نے متعدد بار یہ کہا ہے کہ موجودہ بھارتی ٹیم کے پاس آسٹریلیا کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت ہے۔تاہم بعض کرکٹ ماہرین کے خیال میں بھارتی بیٹسمین کی فٹنس کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوسکتا ہے۔

انیل کمبلے کی قیادت میں موجودہ بھارتی ٹیم کے پاس وہ سب کچھ ہے جو میچ جیتنے کے لئے ضروری تصور کیا جاتا ہے لیکن آسٹریلیا کو شکست دینے کے لئے شاید یہ کافی نہیں ہوگا۔
اگرچہ آسٹریلیا کی ٹیم کے پاس گلین میک گراتھ کا تجربہ‘ شین وارن کی گوگلی اور فلیپر نہیں ہوگی تاہم بریٹ لی اور سٹیوٹ کلارک کی گیندوں کی رفتار بھارتی بلے بازوں کے لئے کسی چیلینج سے کم نہیں ہوگی۔

ایسا عین ممکن ہے کہ راہل ڈراوڈ بھارت کی طرف سے اننگز کا افتتاح کریں تاکہ ٹیم میں یوراج سنگھ جیسے ہونہار بلے باز کو کھلایا جا سکے۔ظہیر خان اور آر پی سنگھ بولنگ کا آغاز کر سکتے ہیں۔
ملبورن ٹیسٹ سورو گنگولی کا ایک سو واں ٹیسٹ میچ ہے اور سچن تندولکر کی طرح وہ بھی اپنے آخری آسٹریلیا کے دورے کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔
بھارتی ٹیم کے سابق کپتان‘ سورو گنگولی نے کہا ہے کہ اُن کی ٹیم‘ واحد ایسی ٹیم ہے جس کا آسٹریلیا کے ساتھ ریکارڑ‘ دیگر ٹیموں کے مقابلے میں‘ بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی بیٹسمین بریٹ لی کا بھرپور مقابلہ کرکے ان کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔گنگولی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ وہ آسٹریلیا کو اُسی کی سرزمین پر شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے