1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملکی پارلیمان اگلے ہفتے تحلیل کردی جائے گی، جاپانی وزیراعظم

13 جولائی 2009

جاپانی وزیر اعظم تارو آسو نے اعلان کیا ہے کہ ملکی پارلیمان اگلے ہفتے تحلیل کردی جائے گی۔ تارو آسو کا یہ فیصلہ شہری انتخابات میں ان کی پارٹی کی ناکامی کے بعد سامنے آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Imsu
جاپانی وزیراعظم تاروآسوتصویر: AP

دوسری جانب حزب اختلاف نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم نے اتوار کو ہونے والے شہری انتخابات میں اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان DPJ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اسمبلی 21 جولائی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تارو آسو 30 اگست کو عام انتخابات کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

جاپانی وزیر اعظم وقت سے پہلے انتخابات کروانے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں :’’جلد انتخابات کروانے کے فیصلے میں ڈیموکریٹک پارٹی DPJ اور ہماری اتحادی جماعت نیو کومیٹو بھی ہمارے ہم خیال ہیں۔‘‘

ماہرین کے مطابق مقامی انتخابی نتائج آئندہ عام انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں مقبولیت کا رجحان ظاہر کرتے ہیں، اور جاپانی وزیر اعظم کا اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ ان کی پارٹی کی ساکھ بچانے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔

دوسری جانب مقامی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد DPJ کے علاوہ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے آج پارلیمان میں تارو آسو کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی ہے۔ ماہریں کے مطابق اس قرار داد کے منظور ہونے کی امید کم نظر آتی ہے کیوں کہ مقننہ کے ایوان زیریں میں تارو آسو کی جماعت کو اکثریت حاصل ہے۔ عدم اعتماد کی قرارداد کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں نے ایوان بالا میں بھی جاپانی وزیر اعظم کی حکومت کے خلاف شکایات جمع کروائیں ہیں۔ یاد رہے کہ ایوان بالا میں اپوزیشن پارٹیوں کو اکثریت حاصل ہے۔

اگرچہ LDP گذشتہ پچاس سال سے حکومت کر رہی ہےمگر تارو آسو انتظامیہ کی پالیسوں کی عوام میں کم ہوتی ہوئی مقبولیت کی وجہ سے ان کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ دور حکومت میں وزرا کے استعفے، اور ملک میں کساد بازاری سے متعلق اختلاف رائے نے بھی تارو آسو کی پارٹی میں ان کی حمایت کم کردی ہے۔

مقامی انتخابات میں ناکامی کے بعد امید کی جارہی ہے کہ LDP میں آسو کا متبادل لانے کی کوششیں ہوسکتی ہیں مگر پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فی الوقت اس کے امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔

رپورٹ : میراجمال

ادارت : افسراعوان