1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی اسٹاک ایکسچینج میں شریعہ انڈکس کا اجراء

27 دسمبر 2010

بھارت میں مسلمانوں کو مالیاتی شعبے میں زیادہ بہتر طور پر شامل کرنے کے لئے ممبئی اسٹاک ایکسچینج نےاپنے ہاں شریعہ انڈکس متعارف کرا دیا ہے۔ ممبئی کے بازار حصص میں کئی مسلم ملکوں کے تاجر اپنا سرمایہ لگاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/zqI7
ممبئی اسٹاک ایکسچینجتصویر: AP

بھارت میں’شریعہ یا اسلامک انڈکس‘ ممبئی اسٹاک ایکسچینج BSE اور تقویٰ ایڈوائزری اینڈ شریعہ انویسٹمنٹ سولیوشنز (TASIS) کی مشترکہ کاوش ہے۔ شیئرز کا کاروبار کرنے والے آج 27 دسمبر پیر کے دن سے شریعہ انڈکس میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ ممبئی اسٹاک ایکسچینج ایشیا کا سب سے پرانا بازار حصص ہے۔

ممبئی اسٹاک ایکسچینج کے مینیجنگ ڈائریکٹر مدھوکنان نے بتایا کہ BSE TASIS Shariah 50 کہلانے والا یہ انڈکس متعارف کرانے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ مسلم سرمایہ کار بھی اب بغیر کسی سوچ بچار کے اس اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کر سکتے ہیں۔ اس طرح ان کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی اور ساتھ ہی سرمایہ کاری کے حوالے سے ان کے تحفظات بھی دور ہو جائیں گے۔ مدھو کنان کے بقول اس طرح اب خلیجی ریاستوں، یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا سے بھارتی بازار حصص میں سرمایہ کاری کے مواقع بھی بڑھ گئے ہیں۔

دنیا بھر میں بہت سے مسلم سرمایہ کار شراب، جوئے یا دیگر غیر اخلاقی کاروباروں میں اپنی رقوم نہیں لگاتے۔ اسی وجہ سے امید ہے کہ ممبئی اسٹاک ایکسچینج کے اس فیصلے کے بعد سرمایہ کاری میں زبردست اضافہ ہوگا۔

Mumbai Bombay Börse
ممبئی اسٹاک ایکسچینج کی عمارتتصویر: UNI

مقامی سطح پرکرائےگئے کئی جائزوں کے مطابق بھارت میں آباد 160ملین مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ملک کے مالیاتی شعبے میں رائج قوانین کی وجہ سے بازار حصص اور کسی بھی طرح کے مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری سے دور رہتی تھی۔ اس حوالے سےBSE TASIS Shariah 50 انڈکس میں شامل کمپنیوں کی چھان بین تقویٰ ایڈوائزری کی جانب سے کی گئی ہے۔ ساتھ ہی وقتاً فوقتاً ان کی نگرانی بھی کی جاتی رہے گی۔

تقویٰ ایڈوائزری کا دفتر بھی ممبئی ہی میں ہے اور یہ بھارت میں اسلامی طریقے سے سرمایہ کاری کرنے والی ایک کپمنی ہے۔ اس میں اسلامی اسکالرز، ماہرین اور وکلاء شامل ہیں۔ تقویٰ ایڈوائزری کے شارق نثار کے بقول کسی بازار حصص میں اسلامی طریقہ کار سےکاروبار کرنے کے مواقع کی بات کی جائے تو اب ممبئی اسٹاک مارکیٹ اس حوالے سے دنیا بھر میں سرفہرست ہے۔

شارق نثار کے بقول اگر مشرق وسطیٰ اور پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک کو بھی ملایا جائے تو ان میں بھی شرعی اعتبار سے جائز شیئرز کا کاروبار کرنے کے مواقع اتنے زیادہ نہیں ہوں گے جتنے کہ ممبئی میں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں