1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کا شکار ہوٹل، ایک نئی شروعات

24 اپریل 2010

بھارتی شہر ممبئی میں سن 2008ء میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اوبرائے ہوٹل کو آج ہفتے کو مہانوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ نے ایک ’’نئی شروعات‘‘ کے وعدے کے ساتھ مہمانوں کا استقبال کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/N5Mr
2008 میں ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پولیس نے ہوٹل کو گھیر رکھا ہےتصویر: AP

ممبئی کے جنوب میں واقع اس پانچ ستارہ ہوٹل میں ابتدائی طور پر 40 مہمانوں کو ٹھہرایا گیا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ فوری طور پر اس ہوٹل کو بڑے پیمانے پر نہیں کھولا گیا ہے تاہم مہمانوں کی آمد شروع ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مہمانوں نے 26 نومبر سن 2008ء کو اس ہوٹل پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

’’ہمارے لئے یہ ایک معمول کا دن ہے، ہم آج شب اپنے تمام ریستورانوں میں کھانوں کی فروخت شروع کر دیں گے۔‘‘

ہوٹل کے افتتاح کی ایک مختصر تقریب اسی ہوٹل ہی میں منعقد کی گئی۔ ہوٹل کے مالک ادارے اوبرائے گروپ کے چیئرمین پی آر ایس اوبرائے اور ریاست مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ اشوک چاون کے علاوہ معروف شخصیات نے اس تقریب میں شرکت کی۔

Indien Terror Bombay Karte
ممبئی حملوں میں اوبرائےہوٹل کے علاوہ تاج ہوٹل کو بھی نشانہ بنایا گیا تھاتصویر: AP Graphics

کاروباری مسافروں اور انتہائی اہم مہمانوں کی قیام گاہ کہلانے والے اس ہوٹل کو ممبئی حملوں میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان حملوں میں اس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے افراد تقریبا تین روز تک اپنے اپنے کمروں میں مقید رہے تھے اور دہشت گردوں کی جانب سے دھماکوں، آتشزدگی اور آگ بجھانے کے سلسلے میں فائربریگیڈر کی کاررائیوں کے باعث ہوٹل کے متعدد کمروں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ ہوٹل انتظامیہ کے مطابق اس ہوٹل کی دوبارہ تزین و آرائش پر 35 سے 40 ملین ڈالر خرچ کئے گئے ہیں۔

اس ہوٹل کے نزدیک واقع تاج ہوٹل اور ٹریڈنٹ ہوٹل بھی دہشت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنے تھے، تاہم انہیں ان حملوں کے ایک ماہ کے اندر ہی کھول دیا گیا تھا۔ تاج محل میں ممبئی حملوں کے متاثرین اور ہلاک شدگان کے لئے ایک مستقل تعزیتی گوشہ بنایا گیا ہے، تاہم اس کے برعکس اوبرائے ہوٹل میں ایسی کوئی جگہ نہیں رکھی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق کمپنی ایک مکمل نئی شروعات کر رہی ہے۔ انتظامیہ نے افتتاحی تقریب میں یہ اعلان بھی کیا کہ ہوٹل کے چار میں سے تین ریستورانوں کے نام بھی تبدیل کر دئے گئے ہیں۔

اوبرائے ریزورٹس اینڈ ہوٹلز کے سربراہ Liam Lambert کے مطابق فوری طور پر ہوٹل میں ٹھہرنے والے مہمانوں کی تعداد زیادہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے اس کی وجہ مون سون کے برساتی موسم میں کم سیاحوں کی ممبئی آمد بتائی۔ واضح رہے کہ ممبئی حملوں سے قبل اوبرائے ہوٹل 26 ملین ڈالر سالانہ کا ریوینیو پیدا کر رہا تھا۔ اس ہوٹل میں کمروں کا کرایہ 500 ڈالر فی شب سے چھ ہزار سات سو پچاس ڈالر فی شب تک ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان