1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کی تفتیش۔ عالمی سطح پر وسیع تر

21 نومبر 2009

بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی پر حملوں کو ایک سال پورا ہورہا ہے اور عالمی سطح پر اس کی تفتیش کا دائرہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Kcc1
تصویر: picture-alliance/dpa

امریکہ میں ڈیوڈ ہیڈلی اور طہور رانا کی گرفتاری کے بعد ہفتے کو اٹلی میں اس سلسلے میں دو پاکستانیوں، باپ بیٹے، کو حراست میں لے لیا گیا۔

ایسا کہا جا رہا کہ امریکہ کی مرکزی خفیہ ایجنسی ’سی آئی اے‘ کے سربراہ لیون پینیٹا بھی اسی سلسلے میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچے ہیں۔

ویسے بھارت کے لئے دہشت گردی کے واقعات کچھ نئے نہیں ہیں لیکن گزشتہ سال نومبر میں ممئبی پر ہوئے حملوں نے اس مُلک کے سلامتی نظام کی چولیں ہلا کر رکھ دی تھیں۔ اس واقعے نے بھارتی حکومت کو سلامتی نظام میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں لانے پر مجبور کردیا۔ تاہم سلامتی ماہرین ان اقدامات سے مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔ ’سینٹر فار کنفلکٹ مینجمینٹ‘ کے سربراہ اجے ساہنی کہتے ہیں کہ بھارتی وزارت داخلہ کے کام کاج میں کچھ بہتری آئی ہے لیکن ریاستوں کی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کو ابھی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

Leon-Panetta designierter CIA Chef
سی آئی اے کے سربراہ لیون پینیٹاتصویر: picture-alliance/ dpa

ممبئی حملوں میں متعدد غیر ملکی شہری بھی مارے گئے تھے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس کی تفتیش عالمی شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ امریکہ میں ھیڈلی اور رانا کے بعد اٹلی میں دو پاکستانیوں کی گرفتاری کو اسی تناطر میں دیکھا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی ایجنسی ’ایف بی آئی‘ کی نشاندہی پر یہ گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔

نئی دہلی میں ’سی آئی اے‘ سربراہ پنیٹا نے بھارتی سلامتی کے مشیر ایم کے نارائنن سے ملا قات کی۔ باور کیا جاتا ہے کہ ممبئی حملوں کی تفتیش کا معاملہ ان دونوں کی گفتگو میں زیر بحث رہا۔ پنیٹا بھارت کے تین روزہ دورے پر ہیں۔

د ہشت گردی کے سّدباب کے لئے عالمی سطح پر ہورہے اشتراک کے بارے میں پوچھے جانے پر اجے ساہنی نے کہا:’’یہ گرفتاریاں اتفاقی طور پر عمل میں آئی ہیں۔ کیو نکہ چھبیس نومبر کے واقعے میں چھ امریکی بھی مارے گئے تھے۔ اس لئے امریکہ مجبوری میں بھارت کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ آگے چل کر کوئی میکینزم وجود میں آ سکتا ہے۔ ابھی اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ انٹر نیشل میکینزم تشکیل پا رہا ہے۔‘‘ اجے ساہنی کو شکوہ ہے کہ مغرب میں اب بھی دہشت گردی کے تئیں ’’دوہرا روّیہ‘‘ پایا جاتا ہے۔

Ajmal Amir Kasab Mumbai
اجمل قصاب فائل فوٹوتصویر: AP

دریں اثناء ممبئی واقعے کی پہلی برسی کے پیش نظر بھارتی حکومت نے الیکٹرانک میڈیا کو ’متوازن اور محتاط‘ رویّہ اختیار کرنے کے لئے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ گزشتہ سال ممبئی حملوں کی کوریج کے حوالے سے بھارتی میڈیا کو سخت تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا۔

ادھر ان حملوں میں مارے گئے نو مبینہ حملہ آوروں کی لاشیں آج بھی ممبئی کے جے جے ہسپتال کے مردہ خانے میں پڑی ہیں۔ ان کی تدفین کے لئے اب تک کوئی دعویدار سامنے نہیں آیا ہے اور نا ہی بھارتی حکومت اس کام کو سرانجام دے پائی ہے۔

رپورٹ: افتخا ر گیلانی، نئی دہلی

ادارت: گوہر نذیر گیلانی