1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملے: امریکی شہری ہیڈلی نے اقبال جرم کر لیا

19 مارچ 2010

امریکی شہری ڈیوڈ ہیڈلی نے تسلیم کر لیا ہے کہ اس نے ممبئی پر دہشت پسندانہ حملوں کے سلسلے میں اہداف کے تعین اور مشاہدے کے علاوہ ڈنمارک کے ایک اخبار کے دفتر پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی۔

https://p.dw.com/p/MWUh
ممبئی میں تاج ہوٹل پر ہونے والے حملے کا ایک منظرتصویر: AP

وکلاء استغاثہ کے مطابق اقبال جرم کرنے والے ڈیوڈ ہیڈلی کواب عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے، لیکن موت کی سزا سے بچ جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ جج مسٹر ہیری کے مطابق شکاگو کے شہری ’’ہیڈلی نے کل بارہ معاملات میں اپنے جرم کا اقرار کیا۔‘‘ جج نے بتایا کہ ہیڈلی نے جمعرات کو یہ تسلیم کیا کہ اس نے امریکی، بھارتی اور ڈنمارک کے شہریوں پر بمباری اور انہیں قتل کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کے علاوہ کالعدم عسکری گروپ لشکر طیبہ کا ساتھ بھی دیا ہے۔

دریں اثناء لشکر طیبہ نے ڈیوڈ ہیڈلی اور اُن کے ایک ساتھی طہور رانا کے ساتھ کسی بھی قسم کے روابط سے انکار کیا ہے۔

عدالت نے ابھی تک ڈیوڈ ہیڈلی کو سزا نہیں سنائی ہے تاہم اب یہ تقریباً طے ہے کہ انہیں عمر قید کی سزا ہی ہوگی۔ ہیڈلی نے کیس کی سماعت کے دوران جج کے تمام سوالات کا مختصر جواب دیا۔ اُن کے زیادہ تر جواب ایک لفظ پر مشتمل تھے۔

Ajmal Amir Kasab Mumbai
ان حملوں میں زندہ گرفتار ہونے والے واحد مبینہ دہشت گرد اجمل قصاب کا تعلق پاکستان سے ہےتصویر: AP

انچاس سالہ ڈیوڈ ہیڈلی ممبئی حملوں میں تعاون کرنے کے شبہ میں گزشتہ برس تین اکتوبرکو شکاگو کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اس وقت گرفتار کئے گئے، جب وہ پاکستان کے سفر پر تھے۔

امریکی تفتیش کاروں کے مطابق ہیڈلی اُن کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ ہیڈلی نے وکلاء استغاثہ کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی، لیکن معاہدے کے مطابق اُن کا مطالبہ تھا کہ انہیں بھارت، پاکستان یا ڈنمارک کے حوالے نہ کیا جائے۔ تفتیشی حکام نے ہیڈلی کی طرف سے تعاون کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں دہشت گرد نیٹ ورک کے بارے میں اہم معلومات مل رہی ہیں۔

ہیڈلی کے علاوہ تین دیگر افراد پر بھی ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں کیس درج ہے، جن میں شکاگو کے تاجر طہور رانا بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں جنم لینے والے طہور رانا نے بھی اپنے اوپر عائد کئے گئے الزامات کو تسلیم کر لیا ہے، لیکن استغاثہ نے ان کے ساتھ کسی طرح کا کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے۔ رانا کے وکیل کے مطابق ہیڈلی نے ان کے موٴکل کو ’فریب‘ دیا ہے۔

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی بیورو کے مطابق ممبئی حملوں سے قبل ڈیوڈ ہیڈلی نے بھارت کا سفر کیا اوراس دوران انہوں نے اہداف کی تصاویر اور ویڈیوز بنائیں۔ ممبئی حملوں کے نتیجے میں چھ امریکی شہریوں سمیت کل 166 افراد مارے گئے۔ ان حملوں کے باعث بھارت اور پاکستان کے باہمی تعلقات متاثر ہوئے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر