1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی دھماکے: حملہ آوروں کا کوئی سراغ نہیں

15 جولائی 2011

ممبئی میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے سلسلے میں تفتیشی ایجنسیوں کو اب تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے ‘ حالانکہ پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار ضرور کیا ہے تاہم وہ اب بھی اندھیرے میں ہاتھ پاوں مار رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/11w82
تصویر: dapd

ممبئی میں ہوئے بم دھماکوں کے دو دن گذر جانے کے باوجود ان دھماکوں میں ملوث افراد کی نشاندہی یا انہیں گرفتار کرنے میں حکومت کو اب تک کوئی کامیابی نہیں ملا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے بتایا کہ فورینزک ماہرین کلوز سرکٹ ٹی وی سے ملنے والے فوٹیج کا گہرائی سے معائنہ کررہے ہیں۔ مہاراشٹر کی انسداد دہشت گردی اسکواڈ (ATS) اور ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے انڈر ورلڈ گروپوں سے تعلق رکھنے والے اور سماج دشمن عناصر کے علاوہ متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی ہے جب کہ انڈین مجاہدین سے مبینہ طورپر تعلق رکھنے والے دو افراد محمد مبین خان اور اس کے چچا زاد بھائی راجہ شیخ کو ممبئی کے نواحی علاقے مان خرد سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ ان دونوں نے ہی 2008 میں گجرات میں ہونے والے سلسلہ واربم دھماکوں میں استعمال ہونے والی گاڑیاں فراہم کی تھیں۔ پولیس نے مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا سے تعلق رکھنے والے بعض کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں بھی چھاپے مارے جارہے ہیں تاہم ان سب کے باوجود اب تک کوئی قابل ذکر کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

NO FLASH Indien Mumbai Terroranschlag
ممبئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس راکیش ماریہ نے بتایا کہ ان دھماکوں کی چھان بین کے لئے بارہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںتصویر: dapd

ممبئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس راکیش ماریہ نے بتایا کہ ان دھماکوں کی چھان بین کے لئے بارہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور تمام تفصیلات کا ہر زاویہ اور باریک بینی سے مطالعہ کیا جارہا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے بھی کہا کہ ہر دہشت گرد گروپ کے رول کی تفتیش جائے گی اور یہ پتہ لگایا جائے گا کہ اس میں کون ملوث تھا۔ مرکزی داخلہ سکریٹر ی آر کے سنگھ نے کہا کہ 30 سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج کا جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھماکہ خیز مادہ اسکوٹر میں رکھے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ فوٹیج کو دیکھنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ مشتبہ افراد باہر سے آئے تھے۔

اس دوران مہاراشٹر کے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے آج انکشاف کیا کہ بدھ کے روز ہوئے تین بم دھماکوں کے پندرہ منٹ بعد تک موبائل نظام پوری طرح ٹھپ ہوگیا تھا۔ انہوں نے اس صورت حال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام فون لائن جام ہوگئے تھے اور وہ خود بھی پولیس سربراہ اور ڈائریکٹر جنرل پولیس سے رابطہ نہیں کرسکے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اس خامی کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی تاکہ آئندہ ایسی صورت حال پیدا نہ ہو۔

دریں اثنا یہاں سرکاری ذرائع نے کہا کہ ممبئی کے ان دھماکوں کا بھارت اور پاکستان کے وزراءخارجہ کے درمیان ہونے والی بات چیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ذرائع کا کہناہے کہ حکومت اس زاویہ سے بھی غور کررہی ہے کہ یہ دھماکے کہیں دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کو مزید خراب کرنے کی کوشش کا حصہ تو نہیں ہیں۔

افتخار گیلانی: نئی دہلی، انڈیا

ادارات: عابد حسین