1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممتاز قادری کو اڈیالہ جیل میں تختہٴ دار پر لٹکا دیا گیا

شکور رحیم، اسلام آباد29 فروری 2016

پاکستانی صوبے پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ جیل حکام کے مطابق ممتاز قادری کو اتوار اور پیرکی درمیانی شب پھانسی دی گئی۔

https://p.dw.com/p/1I3v6
Pakistan Mumtaz Hussain Qadri
ممتاز قادری نے 4 جنوری 2011ء کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa/Md Nadeem

اڈیالہ جیل میں پھانسی سے قبل ممتاز قادری کی اس کے اہل خانہ سے آخری ملاقات بھی کروائی گئی۔ ممتاز قادری سے ملاقات کرنے والوں میں اس کا والد اور بھائی بھی شامل تھے۔ جیل حکام نے پھانسی کے بعد میت ورثاء کے حوالے کر دی، جسے وہ راولپنڈی میں اپنے گھر میں لے گئے۔

پھانسی کے وقت جیل کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔ اڈیالہ جیل کی طرف آنے والے تمام راستے بھی سیل دیے گئے تھے۔ اس سے قبل ممکنہ رد عمل سے بچنے کے لیے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولیس اور رینجرز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔

ممتاز قادری کو پھانسی دیے جانے کی خبر نشر ہونے کے بعد راولپنڈی اور اسلام آباد کے کئی علاقوں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجاً بعض شاہراہیں بند کر دیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین نے راولپنڈی اور دیگر شہروں کو دارالحکومت اسلام آباد سے ملانے والی والی مرکزی شاہراہ کو فیض آباد کے مقام سے بند کر دیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے ٹائر جلا کر اسلام آباد ایکسپریس وےکو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ مشتعل مظاہرین نے اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش سے روکنے پر کوریج کرنے والی میڈیا کی سیٹلائٹ وین کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔

اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی آپریشنز پولیس کی اضافی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے نمٹنے کی حکمت عملی پر اعلیٰ افسران سے مشاورت کرتے رہے۔

دوسری جانب احتجاج کے سبب اسلام آباد میں وفاقی بورڈ کے زیر انتظام ہونے والا پانچویں جماعت کا ایک پرچہ بھی ملتوی کر دیا گیا ۔حکام کے مطابق اب یہ پرچہ آئندہ جمعے کو ہو گا۔

اسی دوران اسلام آباد اور راولپنڈی کی بار ایسوسی ایشنز نے آج بطور احتجاج ہڑتال کرنے اور عدالتوں میں نہ پیش ہونے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم دوسری جانب پاکستانی ذرائع ابلاغ پر اس خبر کو کم اہمیت دی جا رہی ہے اور نہ تو ممتاز قادری کی پھانسی کی خبر کو زیادہ نمایاں کیا جا رہا ہے اور نہ ہی اس پر ہونے والے احتجاج کی براہ راست کوریج کی جا رہی ہے۔

پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس کے اہلکار ممتاز قادری نے 4 جنوری 2011ء کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں سرکاری بندوق سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ ممتاز قادری گورنر کے حفاظتی اسکواڈ میں شامل تھا۔

گرفتاری کے بعد اپنے اعترافی بیان میں ممتاز قادری نے کہا کہ اس نے گورنر کو توہین مذہب کرنے پر قتل کیا۔

Blasphemie Gesetz in Pakistan FLASH Galerie
سلمان تاثیر نے جیل جا کر توہین مذہب کے الزام میں قید مسیحی خاتون آسیہ بی بی سے ملاقات کی تھی اور اس خاتون کے لیے معافی کی کوششیں کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنے تھےتصویر: AP

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممتاز قادری کو یکم اکتوبر 2011ء کو دو بار سزائے موت اور جرمانے کا حکم سنایا تھا۔ ممتاز قادری نے اس سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر عدالت نے گزشتہ سال گیارہ فروری کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ممتاز قادری کو سنائی گئی سزائے موت کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ تاہم عدالت نےفوجداری قانون کے تحت اُس کی سزائے موت کو برقرار رکھا گیا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے ملزم کی رحم کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے نہ صرف موت کو سزا کو برقرار رکھا تھا بلکہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کو بھی بحال کر دیا تھا۔ اس کےبعد صدر ممنون حسین نے بھی ممتاز قادری کی معافی کی اپیل مسترد کر کے سزا کو برقرار رکھا تھا۔

ممتاز قادری کے خاندانی ذرائع کے مطابق اس کی نمازِ جنازہ پیر کی شام راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ادا کی جائے گی اور اس موقع پر احتجاج کے پیشِ نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاوہ ملک بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید