1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممتاز قادری کی طرف سے باقاعدہ اقبال جرم

14 فروری 2011

پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کے وکیل نے کہا ہے کہ قادری نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا باقاعدہ اعتراف کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Gov
ممتاز قادریتصویر: AP

وکیل صفائی شجاع اُلرحمان کے مطابق انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے آج پیر کو ایک بند اجلاس کے دوران یہ عندیہ دیا ہے کہ ممتاز قادری نے سلمان تاثیر کے قاتل ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ممتاز قادری نے جج کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اُسے سلمان تاثیر کا قتل کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں ہے کیونکہ اُس کے اسلامی نظریے کے تحت سلمان تاثیر ایک مرتد تھے اور مُرتد کی سزا اُس کے عقیدے کے اعتبار سے یہی ہونی چاہیے تھی۔

دریں اثناء انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے استغاثہ کو شواہد اور گواہوں کو اگلی عدالتی کارروائی میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ عدالتی کارروائی 26 فروری کو عمل میں لائی جائے گی۔

Salman Taseer Beerdigung
سلمان تاثیر کا قتل 4 جنوری کو اسلام آباد میں ہوا تھاتصویر: AP

پاکستانی صوبہ پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کے ایک محافظ ممتاز قادری نے انہیں چار جنوری اسلام آباد میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ممتاز قادری کا تعلق پولیس کی ایلیٹ فورس سے ہے۔ حملے کے بعد سلمان تاثیر کو شدید زخمی حالت میں قریب ترین ہسپتال پہنچا دیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئے۔

سلمان تاثیر جو پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک مرکزی رہنما تھے اور ماضی میں صوبائی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے تھے ایک روشن خیال سیاستدان مانے جاتے تھے۔

رپورٹ: کشور رمصطفیٰ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں