1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مون واک‘ کرنے والا ٹریفک پولیس اہلکار

بینش جاوید AFP
28 دسمبر 2017

بھارت کے ٹریفک پولیس افسر رنجیت سنگھ مائیکل جیکسن کے مشہور ڈانس’ مون واک‘  کرنے کے باعث  لاکھوں بھارتی شہریوں میں مقبول ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2q2Kq
Indien - Polizist regelt den Verkehr im Moonwalk-Schritt
تصویر: Getty Images/AFP/I . Mukherjee

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رنجیت سنگھ بالی وڈ کے شیدائی ہیں۔ گاڑیوں کے ڈرائیور اور مسافر اس 38 سالہ پولیس اہلکار کو دیکھے بنا نہیں رہ پاتے جو اندور شہر کی شدید ٹریفک کے وسط میں  مائیکل جیکسن کی طرح ’مون واک‘ کرتا نظر آتے ہیں۔

بیس لاکھ کی آبادی کے شہر اندور میں اپنے فرائض سر انجام دینے والے اس ٹریفک پولیس اہلکار کا کہنا ہے،’’ میں کئی برس سے مائیکل جیکسن کا مداح ہوں اور بارہ سال قبل میں نے ٹریفک کو روکنے کے لیے مون واک والا رقص کیا تھا۔‘‘ سنگھ کے مطابق شروع میں لوگ بہت حیران ہوئے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کا یہ اسٹائل کافی مقبول ہو گیا ہے۔

سنگھ بتاتے ہیں کہ ٹریفک کو کنٹرول کرنا ایک بہت ہی تھکا دینے والا کام ہے اور جب وہ انتہائی رش اور شور شرابے کے دوران ڈانس کر دیتے ہیں تو لوگ مسکراتے بھی ہیں اور خوش بھی ہو جاتے ہیں۔ سنگھ سوشل میڈیا پر بھی انتہائی مقبول ہیں۔ ان کے فیس بک پیج پر لگ بھگ پچاس ہزار لوگ ان کی ویڈیوز کو دیکھتے ہیں۔

Indien - Polizist regelt den Verkehr im Moonwalk-Schritt
سنگھ چاہتے ہیں کہ وہ سڑک پر ٹریفک حادثات کو کم کر سکیں۔تصویر: Getty Images/AFP/I . Mukherjee

سنگھ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ٹریفک کو سنبھالنے کے ان کے انداز کی وجہ سے ٹریفک کا مسئلہ کافی حد تک کم ہوگیا ہے۔ بھارت کی ایک یونیورسٹی  میں یہ تحقیق کی جارہی ہے کہ کیا واقعی یہ سچ ہے یا نہیں۔ بھارت کے کئی شہروں میں ٹریفک جام ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اور اکثر افراد ٹریفک پولیس اہلکاروں کو بدنظمی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

سنگھ چاہتے ہیں کہ وہ سڑک پر ٹریفک حادثات کو کم کر سکیں۔ ان کا کہنا ہے،’’ گزشتہ کچھ سالوں میں، میں چالیس نوجوانوں کی لاشیں اٹھا چکا ہوں۔  میں چاہتا ہوں کہ نوجوان محفوظ رہیں اور قانون کی پاسداری کریں تاکہ ٹریفک حادثات سے بچ سکیں۔‘‘ سنگھ اب دیگر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو بھی مون واک ڈانس سکھا رہے ہیں۔ سنگھ کا کہنا ہے،’’ اپنے کام کو دلجمعی اور شوق سے کرنے کی وجہ سے میرے والدین مجھ پر فخر کرتے ہیں۔‘‘

بھارت میں ریسکیو سینٹر ہاتھی کے بچوں کو فراہم کر رہا ہے تحفظ