1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مہاجرين کے انضمام کے ليے اقدامات درکار‘

عاصم سليم20 دسمبر 2015

ريکارڈ تعداد ميں مہاجرين کو سنبھالنے اور ان سے منسلک انتظامی امور کو بہتر بنانے ميں غير مطمئن کارکردگی کے سبب برلن تنقيد کی زد ميں ہے۔ شہر کے ميئر نے کہا ہے کہ مہاجرين کے انضمام کے ليے مزيد اقدامات درکار ہيں۔

https://p.dw.com/p/1HQkz
تصویر: picture alliance/CITYPRESS 24

جرمن دارالحکومت برلن کے ميئر ميشائل مولر نے کہا، ’’انگيلا ميرکل کو فوری طور پر مہاجرين کے انضمام سے متعلق ايک ايسی پاليسی تشکيل دينی چاہيے، جو کارآمد ثابت ہو۔ فی الحال اس سلسلے ميں کوئی پيش رفت نہيں کی گئی ہے۔‘‘ مولر نے يہ بات جرمن اخبار ’ڈی ويلٹ‘ ميں آج بروز اتوار شائع ہونے والے اپنے انٹرويو ميں کہی۔ برلن کے ميئر کے بقول وفاقی حکومت پناہ گزينوں کے بحران سے نمٹنے کے ليے ہنگامی بنيادوں پر اقدامات تو کر رہی ہے تاہم انضمام پر تاحال کوئی زيادہ توجہ نہيں دی گئی۔

ميشائل مولر کا تعلق مخلوط حکومت ميں شامل سوشل ڈيموکريٹس سے ہے۔ مولر نے وفاقی حکومت پر زور ديا کہ پناہ گزينوں کے انضمام کے ليے اساتذہ، مترجم اور انضمام سے متعلق ماہرين کو تربيت فراہم کی جائے۔ ان کے بقول ايسے پروگراموں کے ليے رقوم کی فراہمی اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہی سخت نگرانی بھی لازمی ہے۔

برلن ميں مہاجرين کے انتظامی امور کے حوالے سے حکام پر کڑی تنقيد کی جا رہی ہے۔ ايک امريکی اخبار نيو يارک ٹائمز نے برلن ميں اندراج کے ايک مرکز کا حوالہ ديتے ہوئے گزشتہ ماہ ايک آرٹيکل شائع کيا تھا، جس ميں کڑی تنقيد کی گئی تھی۔ يہ آرٹيکل جرمن ذرائع ابلاغ ميں بھی کافی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ رپورٹوں کے مطابق برلن ميں سياسی پناہ کے اندراج کے ليے پناہ گزينوں کو اکثر اوقات کئی ہفتوں تک لمبی لمبی قطاروں ميں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔ اس تنقيد کے رد عمل ميں ’ڈی ويلٹ‘ ميں شائع ہونے والے انٹرويو ميں برلن کے میئر نے اپنے عملے کا دفاع کيا ہے۔

يورپ ميں کسی بھی ديگر شہر کے مقابلے ميں برلن تعداد کے لحاظ سے سب سے زيادہ پناہ گزينوں کی ميزبانی کر رہا ہے۔ ميئر ميشائل مولر کے مطابق اس وقت تقريباً ستر ہزار مہاجرين جرمنی ميں پناہ ليے ہوئے ہيں۔ تاہم انہوں نے يہ بھی تسليم کيا کہ تارکين وطن سے متعلق امور ميں بہتری کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے متعلقہ مرکز ميں اضافی خيمے لگوائے ہيں اور ويک اينڈ پر ايک اضافی شفٹ بھی شروع کر رکھی ہے۔‘‘ مولر نے واضح کيا کہ اس دوران بہت سے پناہ گزين اندراج کے بعد اب برلن ميں رہائش پذير ہيں اور ان ميں کچھ کے بچوں نے اسکول جانا بھی شروع کر ديا ہے۔