1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرين کے ليے يورپی يونين کے مزيد اقدامات درکار،اقوام متحدہ

عاصم سليم25 ستمبر 2015

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل نے يورپی يونين کی طرف سے شامی مہاجرين کے ليے ايک بلين يورو کی اضافی امداد کا خير مقدم کيا ہے تاہم ان کا يہ بھی کہنا ہے کہ مہاجرين کی مختلف ملکوں تک منتقلی کے ليے مزيد اقدامات کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/1GdOb
تصویر: Reuters/T. Negeri

بان کی مون نے چوبيس ستمبر کو برسلز ميں منعقدہ يورپی يونين کے سربراہی اجلاس ميں کيے جانے والے اس فيصلے کو ’درست سمت ميں ايک قدم‘ قرار ديا تاہم انہوں نے مزيد کہا کہ موجودہ بحران اور لوگوں کو اپنے ملکوں سے بھاگنے پر مجبور کرنے والے تنازعات کے حل کے ليے مزيد کوششوں کی ضرورت ہے۔ سکریٹری جنرل کا يہ بيان نيو يارک ميں اقوام متحدہ کے ہيڈکوارٹرز سے ان کے ترجمان نے جمعرات اور جمعے کی درميانی شب جاری کيا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز يعنی چوبيس اگست کو بيلجيم کے دارالحکومت ميں ہونے والی ايک ہنگامی سمٹ ميں يورپی سربراہان نے لبنان، ترکی اور اردن ميں موجود لاکھوں شامی مہاجرين کے ليے ايک بلين يورو کی اضافی امداد فراہم کرنے کا فيصلہ کيا۔ اس سربراہی اجلاس سے قبل يورپی يونين کے وزرائے خارجہ نے يونان اور اٹلی ميں موجود 120,000 مہاجرين کو آئندہ دو برسوں کے دوران مختلف يورپی ممالک منتقل کرنے پر بھی اتفاق کر ليا تھا۔

بيان کے مطابق بان کی مون نے يورپی رہنماؤں پر زور ديا ہے کہ وہ اس بات کو يقينی بنائيں کہ مہاجرين کی يورپ آمد کے وقت ان کے ساتھ باوقار اور انسان دوست طريقہ اختيار کيا جائے اور يورپ ميں سياسی پناہ کے متلاشی ہزارہا خواتین، بچوں اور مردوں کی درخواستيں جمع کرانے کے مرحلے کو بھی آگے بڑھايا جائے۔

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل نے اٹھائيس رکنی يورپی بلاک پر زور ديا کہ مہاجرين اور سياسی پناہ کے متلاشی افراد کے ليے قانونی اور محفوظ راستے فراہم کرنے کے معاملے پر غور کيا جائے تاکہ وہ جرائم پيشہ نيٹ ورکس کے شکنجے ميں پھنس کر خطرناک راستے اختيار نہ کريں۔ انہوں نے يہ بھی کہا کہ يورپی اور ديگر ممالک عارضی رہائش گاہوں اور کيمپوں ميں مقيم مہاجرين کو منتقل کرنے کے ليے اضافی مقامات مہيا کريں۔

شام ميں چار سال سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی کے سبب کئی ملين شامی باشندے مشرق وسطی کے ملکوں ميں عارضی رہائش گاہوں اور کيمپوں ميں وقت گزارنے سميت پيدل چل کر يورپ کا رخ کرنے پر مجبور ہو چکے ہيں۔