1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین بچوں کو ’انسانی ڈھال‘ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

شمشیر حیدر25 اکتوبر 2015

چیک جمہوریہ کے صدر میلوش زیمان نے اپنے ایک تازہ بیان میں مہاجرین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یورپ میں داخل ہونے کے لیے بچوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ زیمان پہلے بھی مہاجرین مخالف بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Gu0c
Europa Lesbos Flüchtlinge Migranten Ankunft Vater Tochter
تصویر: Reuters/D. Michalakis

چیک جمہوریہ کے صدر کا کہنا ہے کہ اقتصادی بنیادوں پر نقل مکانی کرنے والے پناہ گزین اپنے ساتھ بچوں کو اس لیے لاتے ہیں تا کہ وہ انہیں یورپ میں پناہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔ ملکی اخبار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں زیمان کا کہنا تھا کہ ’’آئی فون کے مالک نوجوان لوگ ان بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں‘‘۔ زیمان کا مزید کہنا تھا، ’’بچوں کی پیچھے چھپنے والے یہ لوگ میرے خیال میں کسی رحم کے مستحق نہیں ہیں۔‘‘

میلوش زیمان چیک جمہوریہ کے پہلے وہ صدر ہیں، جن کا انتخاب بلاواسطہ انتخابات کے ذریعے ہوا تھا۔ وہ 2013ء سے اقتدار میں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تارکین وطن ’’یہ جانتے ہوئے بھی کہ ان بچوں کے ڈوب جانے کا اندیشہ ہے، انہیں ربڑ کی کشتیوں کے ذریعے لے کر آتے ہیں۔‘‘

اس سے پہلے اپنے ایک بیان میں زیمان نے کہا تھا کہ، ’’وہ (مہاجرین) اسلامی قوانین کا نفاذ چاہیں گے اور عورتوں کو زنا کے نام پر سنگسار کرنے جبکہ چوروں کے ہاتھ کاٹ دینے کی حمایت کریں گے۔‘‘ جب کہ گزشتہ ہفتے ہی انہوں نے کہا تھا، ’’ہم خواتین کی خوبصورتی سے محروم ہو جائیں گے کیونکہ انہیں سر سے پاؤں تک برقعوں میں چھپا دیا جائے گا۔‘‘

جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر زید رعد الحسین نے زیمان کے ’اسلاموفوبیا‘ پر مبنی بیانات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ حسین نے پراگ حکومت پر یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ وہ مہاجرین کو ’زلت آمیز حالات‘ میں نوے دن کی حراست میں رکھ کر انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔

حسین کے بیان کے بعد صدر زیمان نے اتوار کو انہیں دعوت دی ہے کہ وہ چیک جمہوریہ آ کر حراستی مراکز اور کیمپوں میں پناہ گزینوں کی صورت حال کا خود جائزہ لیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق یورپ آنے والے زیادہ تر مہاجرین اقتصادی وجوہات کی بنا پر نقل مکانی نہیں کر رہے بلکہ وہ حقیقی مہاجرین ہیں اور اسی لیے پناہ کے مستحق ہیں۔ میلوش زیمان اس بات سے متفق نہیں ہیں اور ان کے خیال میں زیادہ تر مہاجرین اقتصادی وجوہات کی بنا پر یورپ آ رہے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید