1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے حراستی مراکز میں کام نہیں کریں گے، اقوام متحدہ

عاطف توقیر22 مارچ 2016

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ وہ یونان میں مہاجرین کے ’حراستی مراکز‘ میں کام نہیں کرے گا۔ یورپی یونین اور ترکی کے مابین معاہدے کے بعد یونانی جزیرے لیسبوس پر مہاجرین کی نقل و حرکت کو محدود بنایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IHed
Griechenland Moria Flüchtlingslager auf Lesbos
تصویر: Reuters/A. Konstantinidis

منگل بائیس مارچ کے روز عالمی ادارہ برائے مہاجرین UNHCR کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ یونانی جزیرے لیسبوس میں اپنی سرگرمیاں روک رہا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق لیسبوس میں مہاجرین اور پناہ گزینوں کو ان کی مرضی کے خلاف استقبالیہ مراکز تک محدود کیا جا رہا ہے۔ اس ادارے کے مطابق اس صورت حال میں وہ مہاجرین کو لیسبوس میں واقع ان مراکز تک لانے کا سلسلہ روک رہا ہے۔ یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ڈیل کی وجہ سے تشکیل پانے والی اس پالیسی نے سرخ لکیر عبور کر لی ہے۔

Griechenland Moria Flüchtlingslager auf Lesbos
اس معاہدے کے بعد مہاجرین کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی ہےتصویر: Reuters/A. Konstantinidis

اتوار کے روز نافذالعمل ہونے والی اس ڈیل کے مطابق یونان میں ترکی سے آنے والے مہاجرین کی جانب سے دائر کی جانے والے سیاسی پناہ کی درخواستوں کو تیز رفتاری سے نمٹایا جائے گا اور درخواستیں مسترد ہونے کی صورت میں انہیں فوراﹰ ترکی واپس بھیج دیا جائے گا۔

اتوار کے روز لیسبوس پہنچنے والے مہاجرین کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں تھی اور انہوں نے وہاں سے کشتیوں کے ذریعے یونان کے مرکزی حصے کا رخ کیا، تاکہ وہ بلقان کے ذریعے مغربی یورپ تک اپنا صرف جاری رکھیں۔

گزشتہ برس ایک ملین سے زائد مہاجرین جرمنی اور یورپ کے مغربی اور شمالی ممالک پہنچے تھے، جن کی زیادہ تر تعداد اسی راستے سے یورپ آئی تھی۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اب بحیرہء ایجیئن سے یونانی جزائر میں سے کم از کم چار جزیروں پر پہنچنے والے افراد کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی ہے۔

’’اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین (UNHCR) ان جزائر تک پہنچنے والوں کی لازمی حراست کی مخالفت کرتی ہے۔ حکام ان مہاجرین کو حراست کے متبادل یا بہتر راستے مہیا کریں۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے یہ اصولی فیصلہ کیا ہے کہ موریا اور دیگر جزائر پر چوں کہ آزادی نقل و حرکت محدود کی جا چکی ہے، اس لیے وہاں یہ عالمی ادارہ اپنی سرگرمیاں روک دے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ برائے مہاجرین پناہ گزینوں کی امداد کا عمل جاری رکھے گا، تاہم اب یونانی جزائر پر اس کا کام صرف نگرانی اور تعاون ہو گا۔