1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے حوالے سے ترک يورپی ڈيل پر رپورٹ آج متوقع

عاصم سلیم
8 دسمبر 2016

يورپی کميشن کی جانب سے بلاک کے ترکی کے ساتھ معاہدے کی پيش رفت پر رپورٹ آج جاری کی جا رہی ہے۔ پناہ گزينوں کی ترکی کے راستے يورپ آمد روکنے کے ليے يورپی يونين اور ترکی کے مابين رواں برس مارچ ميں يہ ڈيل طے پائی تھی۔

https://p.dw.com/p/2TwD7
Türkei Kunstaktion von Touraj Saberivand
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Menguarslan

مارچ سن 2016 ميں طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق انقرہ حکومت نے ڈيل پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد ترکی کے راستے يونانی جزائر پر پہنچنے والے غير قانونی تارکين وطن کو واپس لينے کی حامی بھری تھی۔ اس کے بدلے يورپی بلاک نے انقرہ کی مالی امداد کے علاوہ ترکی ميں مہاجر کيمپوں ميں مقيم پناہ گزينوں کو قانونی طريقے سے يورپ منتقل کرنے کا بھی کہا تھا۔

معاہدے کی شرائط پر عمل در آمد میں پیشرفت کے حوالے سے آج چوتھی رپورٹ جاری کی جا رہی ہے۔ قبل ازيں ستمبر ميں جاری کردہ تيسری رپورٹ ميں کہا گيا تھا کہ تاحال يونان سے کسی بھی تارک وطن کو جبری طور پر واپس ترکی نہيں بھيجا گيا۔ يہ امر اہم ہے کہ پناہ گزينوں کو يہ حق حاصل ہے کہ ترکی واپسی يا ملک بدری سے قبل وہ يونان ميں سياسی پناہ کی درخواست دے سکیں اور منفی جواب ملنے کی ممکنہ صورت ميں اس کے خلاف اپيل بھی دائر کر سکيں۔ تاہم يونان ميں اندراج کے مراکز پر عملے کی کمی کے سبب يہ مرحلہ کافی تاخير کا شکار ہے۔

دريں اثناء مختلف يونانی جزائر اور شہروں ميں اس وقت بھی قريب باسٹھ ہزار پناہ گزين اور تارکين وطن پھنسے ہوئے ہيں۔ ابھی پچھلے ہی ہفتے مہاجرت سے متعلق امور سے نمٹنے والی يونانی وزارت کی جانب سے مطلع کيا گيا تھا کہ ليسبوس، کوس، خيوس، ساموس اور ليروس کے جزائر پر اب بھی 16,400 پناہ گزين سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرانے کے منتظر ہيں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید