1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجر دوست اطالوی میئر کو قتل کی دھمکیاں

شمشیر حیدر
10 نومبر 2017

اٹلی کے شمال میں واقع سرحدی شہر وینٹی میگلیا کے میئر اور اس کے اہل خانہ کو ان کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں کے باعث قتل کر دیے جانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2nQdI
USA Ku Klux Klan und andere Gruppen demonstrieren im US-Staat Virginia
تصویر: picture alliance/dpa/AA/abaca/S. Corum

وینٹی میگلیا کے میئر اینریکو لوکولانو کو چھبیس مئی، پچیس اگست اور دو نومبر کی تاریخوں میں تین ایسے خطوط موصول ہوئے جن میں انہیں یا ان کے اہل خانہ میں سے کسی کو قتل کر دیے جانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ دھمکیاں موصول ہونے کے ان واقعات کو اس سرحدی شہر کے میئر کی مہاجرت کو منظم کرنے کی پالیسیوں کا ردِ عمل قرار دیا جا رہا ہے۔

یونان: پاکستانیوں سمیت کئی تارکین وطن کی ترکی واپسی

ترکی نے پاکستانیوں سمیت 310 مہاجرین یونان جانے سے روک دیے
علاوہ ازیں وینٹی میگلیا کے میئر کو اکتیس اگست کے روز ایک پارسل بھی بھیجا گیا تھا جن میں چار کتابیں تھیں۔ نیو نازیوں کی تحریر کردہ یہ کتابیں نسل کشی کی ترویج کے بارے میں تھیں۔
اسی طرح پچیس اگست کو نامعلوم اشخاص کی جانب سے ٹائپ شدہ ایک خط میں لکھا گیا تھا کہ وہ لوگ میئر یا اس کے اہل خانہ میں سے کسی کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس خط میں میئر کو مہاجرت سے متعلق پالیسیاں اختیار کرنے پر بھی نازیبا الفاظ لکھے گئے تھے۔
وینٹی میگلیا کے میئر اینریکو لوکولانو نے ان دھمکیوں کے حوالے سے کہا، ’’میں خود سے زیادہ اپنے اہل خانہ کے حوالے سے پریشان ہوں۔ جس قسم کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ میری مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کے باعث اگر عوام مجھے ذمہ دار ٹھہرائیں تو میں اس بات کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں لیکن سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا میری سمجھ سے باہر ہے۔‘‘
میئر کو ارسال کی گئی ایک کتاب میں ایک جملے کو خاص طور پر نمایاں کیا گیا تھا جس میں تحریر تھا، ’’جو لوگ دنیا بھر سے آئے بدترین افراد کو اطالوی کیمپوں میں آباد کر رہے ہیں، وہ دراصل اپنے ملک سے غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ایسے لوگوں کو دیوار کے ساتھ کھڑا کر کے گولی مار دی جانا چاہیے۔‘‘
اٹلی اور فرانس کی سرحد پر واقع اس شہر سے گزشتہ دو برسوں کے دوران ہزاروں تارکین وطن نے سرحد عبور کی تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس وینٹی میگلیا میں ریڈ کراس کے زیر انتظام چلنے والے ’رویا ریسپشن سینٹر‘ میں ساڑھے تیرہ ہزار پناہ کے متلاشی افراد کو رجسٹر کیا گیا تھا۔

یونان سے ترکی ملک بدر ہونے والوں میں پاکستانی سرفہرست

اٹلی: پناہ کے قوانین میں تبدیلی کا مجوزہ قانون