1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میجر سمیت چار پاکستانی فوجی جھڑپ میں ہلاک

William Yang/ بینش جاوید AP
9 اگست 2017

افغان سرحد کے قریب واقع پاکستانی علاقے میں پاکستانی فوج کی ایک کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والی ایک جھڑپ کے نتیجے میں چار پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2huhQ
Pakistan Kaschmir Grenze zu Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ مارے جانے والے چار فوجیوں میں ایک میجر بھی شامل ہے۔

 پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے اس بیان کے مطابق آج بدھ نو اگست کو علی الصبح قبائلی علاقے مالاکنڈ کے قریب اپر دیر میں واقع ایک گھر پر فوج کے ایک چھاپے کے دوران ایک عسکریت پسند نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دوسرا فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔ اس بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک انٹیلیجنس افسر بھی شامل ہے۔ فوج کے مطابق اس چھاپے کے دوران ایک جنگجو کو گرفتار بھی کیا گیا۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس چھاپے کے نتیجے میں ایک ممکنہ بڑے دہشت گردانہ منصوبے کا بھی معلوم ہوا۔ تاہم اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تازہ فوجی ہلاکتیں پاکستانی فوج کی طرف سے خیبر کے قبائلی علاقے میں چند ہفتے قبل شروع کیے جانے والے نئے فوجی آپریشن کے بعد ہوئی ہیں۔ پاکستان کے شمال مغرب میں افغان سرحد کے قریب واقع اس علاقے میں شروع کیے جانے والے اس آپریشن کا مقصد ایسے جنگجوؤں کو نشانہ بنانا ہے جو پاکستان اور افغانستان دونوں جانب حملے کرتے رہتے ہیں۔ اس آپریشن کو ’’خیبر فور‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

Pakistan Waziristan Soldaten im Shawal Tal
پاکستانی فوج نے خیبر کے قبائلی علاقے میں چند ہفتے قبل ’خیبر فور‘ نامی فوجی آپریشن شروع کیا تھاتصویر: Getty Images/AFP

پاکستان اور افغانستان کی طرف سے ایک دوسرے پر اکثر یہ الزامات بھی لگائے جاتے ہیں کہ ان دونوں ممالک میں خونریز حملے کرنے والے دہشت گرد زیادہ تر سرحد پار کر کے آتے ہیں اور پھر واپس اپنے ان محفوظ ٹھکانوں میں واپس چلے جاتے ہیں۔