1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میریلن مونرو کی شخصیت کے تاحال نامعلوم گوشے

8 اگست 2010

ہالی وُڈ کی نامور اداکارہ میریلن مونرو کی شخصیت کے ایسے گوشے، جن سے اب تک کوئی بھی واقف نہیں ہے، اِس سال اکتوبر میں سامنے آ سکیں گے، جب اِس آنجہانی فنکارہ کی تحریروں پر مشتمل پہلی کتاب شائع ہوگی۔

https://p.dw.com/p/Of0q
تصویر: Lardon Media Verlag

میریلن مونرو کی شخصیت اور زندگی پر سینکڑوں کتابیں تحریر کی گئی ہیں تاہم پبلشر بیرنارڈ کومینٹ نے پیرس میں فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ یہ پہلی کتاب ہو گی، جس سے یہ پتہ چلے گا کہ ’یہ اداکارہ اپنی زندگی اور اپنے اردگرد کے ماحول کو کس نظر سے دیکھا کرتی تھی‘۔ ’فریگمنٹس‘ کے عنوان سے یہ کتاب سات اور بارہ اکتوبر کے درمیان امریکہ کے ساتھ ساتھ اور بھی متعدد ممالک میں زیورِ طبع سے آراستہ ہونے جا رہی ہے۔

Marilyn Monroe
میریلن مونرو اپنے دور کی ٹاپ فوٹو ماڈل بھی رہیںتصویر: AP

اِس کتاب میں میریلن مونرو کی تخلیق کردہ کچھ نظمیں ہیں، اُس کی ڈائری سے لئے گئے اقتباسات ہیں اور اُس کے لکھے ہوئے خطوط ہیں۔ یہ سب کچھ اِس اداکارہ، گلوکارہ، فلم پروڈیوسر اور ٹاپ فوٹو ماڈل کی اپنی تحریر میں نظر آ سکے گا یعنی یہ کتاب میریلن مونرو کی لکھی ہوئی تحریروں کے عکس پر مشتمل ہو گی۔ جہاں جہاں یہ کتاب شائع ہو گی، اُس مقامی زبان میں اِن تحریروں کا ترجمہ بھی ساتھ ہو گا۔ اِس کے علاوہ اِس خوبرو اداکارہ کی ذاتی نوعیت کی 33 تصاویر بھی اِس کتاب کی زینت ہوں گی۔

یہ کتاب 1943 ء سے لے کر پانچ اگست 1962ء کو اِس اداکارہ کی موت سے کچھ عرصہ پہلے تک کے عرصے کا احاطہ کرتی ہے۔ میریلن مونرو نے یکم جون 1926ء کو لاس اینجلس میں جنم لیا۔ اُس نے مشہور امریکی ڈرامہ نگار آرتھر ملر کے ساتھ شادی کی ، جو 1956ء سے لے کر 1961ء تک قائم رہی۔

Marilyn Monroe - Vintage-Fotografien
میریلن مونرو اپنی ایک فلم کے دوران اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئےتصویر: in focus-Galerie/ Eve Arnold

کہا جاتا ہے کہ میریلن مونرو اور اُس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے درمیان دوستانہ تعلقات تھے۔ جب اِس اداکارہ نے خود کُشی کی، تو اُس کی عمر صرف چھتیس برس تھی۔ اُس کی موت کی وجوہات کے بارے میں آج تک مختلف طرح کی قیاس آرائیاں سامنے آتی رہتی ہیں۔

پبلشر کومینٹ کہتے ہیں:’’اِس کتاب میں کوئی ہنگامہ خیز انکشافات نہیں ہوں گے لیکن شاید پہلی مرتبہ لوگوں کو اُس میریلن کے ذہن میں جھانکنے کا موقع مل سکے گا، جو اپنے اردگرد کی دُنیا، لوگوں کے ساتھ اپنے رشتوں اور خود اپنے آپ کو سمجھنے کی کوشش کرتی تھی۔‘‘

رپورٹ : امجد علی

ادارت : عاطف توقیر