1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میکسیکو میں خنزیری وائرس، ایک نیا وبائی طوفان

عابد حسین26 اپریل 2009

انسانی ذہن نے ابھی برڈ فلُو وائرس کا مکمل علاج دریافت نہیں کیا تھا کہ میکسیکو میں پیدا ہونے والے سوائن وائرس نے انسانی بستیوں میں ہلچل کا سامان پیدا کردیا ہے۔ اِس نئے وائرس کومیکسیکو وائرس بھی کہا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/HeLF
میکسیکو سٹی : لوگ ماسک پہنے ہوئےبازاروں میں گھوم رہے ہیں

شمالی امریکہ کے اہم ملک میکسیکو میں ایک وائرس کے پھیلنے سے عالمی سطح پربے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ برڈ فلو کے بعد اب اِس وائرس سے انسانی زندگی میں پریشانی کی لہر شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اب تک اِس عجیب و غریب وائرس کی لپیٹ میں آ کر اکیاسی انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ میکسیکو حکام کے مطابق بیس افراد یقینی طور پر خنزیری وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں کی تصدیق میکسیکو کے وزیرصحت نے کردی ہے۔ میکسیکو میں کئی حلقوں کے خیال میں صورت حال حکومتی کنٹرول سے باہر نکلتی دکھائی دے رہی ہے۔

برڈ فلُو کے وائر س کو H5N1 نام دیا گیا ہے جب کہ سوائن یا خنزیری وائرس کو کلینکل اصطلاح میں H1N1 کہا جاتا ہے۔ میکسیکو میں اِس وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

Sicherheitsmaßnahmen gegen Schweinegrippe in Mexiko
میکسیکو سٹی میں ایک فوجی ایک شخص کو ماسک فراہم کرتا ہواتصویر: AP

میکسیکو وائرس میں مریض کو نمونیا سے ملتی جلتی کیفیت کا سامنا ہوتا ہے۔ بظاہر یہ انفلوئنزا کا مرض دکھائی دیتا ہے۔ اِس سے واضح ہے کہ اِس بیماری کا تعلُق پھیپھڑوں سے ہے اور انسانی عملِ تنفس براہ راست متاثر ہونے کی وجہ سے سینے میں شدید درد محسوس کیا جاتا ہے۔

نوجوانوں میں بیماری کے حملے کا خطرہ فی الحال زیادہ ہے کیونکہ ہلاک ہونے والے زیادہ ترنوجوان ہیں۔ بیماری کا یہ پہلو حیران کُن ہے کہ اِس وائرس کی زد میں بچے اور بوڑھے کم اور نوجوان زیادہ آئے ہیں۔ ایک امریکی شہر کے سکول کے بچوں میں اِس وائرس کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

میکسیکو کے دارالحکومت میں افراتفری محسوس کی جا رہی ہے۔ سکول اور کالجوں کے علاوہ عجائب گھروں کی بندش کر دی گئی ہے۔ حتیٰ کہ فٹ بال کے جنونی شائقین کے اس ملک میں دو اہم فٹ بال مقابلے خالی میدان میں کھیلے گئے تا کہ اِس وباء کو مزید فروغ نہ مل سکے۔ حالانکہ دونوں میچوں کے ٹکٹ فروخت ہو چکے تھے۔ رومن کیتھولک چرچ بھی عبادات کے لئے خصوصی انتظامات کر رہا ہے۔ میکسیکو سٹی میں تقریباً ہر شخص ماسک پہنے دکھائی دے رہا ہے۔

WHO Margaret Chan
عالمی اداہٴ صحت کی سربراہ ڈاکٹر مارگریٹ چنتصویر: AP

میکسیکو وائرس یا سوائن ⁄ خنزیری وائرس کے بارے میں عالمی ادارہ صحت نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ وبا کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔ عالمی ادارے کی سربراہ Margaret Chan کے مطابق اِس وائرس کا پھیلنا انتہائی خطرے کا باعث ہے۔ اِس کی مانٹرنگ اور سارے عمل پر گہری نگاہ انتہائی ضروری ہے اور متاثرہ ملکوں کی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کی نگرانی سخت کردیں۔

Grippe Mexiko Mann in U-Bahn
میکسیکو سٹی کے اندر زیر زمین چلنے والی گاڑی میں مسافر: ماسک کے ساتھتصویر: AP

یہ بھی اہم ہے کہ عالمی ادارہ صحت ابھی تک اِس بیماری کے بارے میں مکمل معلُومات کا حصول نہیں کر سکا ہے۔ عالمی ادارے کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چن نے اپنا امریکی دورہ مختصر کرنے کے بعد عالمی ادارے میں اِس وائرس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے خصوصی میٹنگ طلب کرلی ہے۔ اِس میٹنگ میں فیصلہ کیا جانا ہے کہ عالمی سطح پر میکسیکو وائرس کے حوالے سے کسی ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے یا نہیں۔ اگر ایسا اعلان سامنے آتا ہے تو پھر میکسیکو کی جانب سفر کرنے اور وہاں سے لوٹنے والے افراد کو کلنیکل ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اِس کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں پر پابندی کے علاوہ سرحد کی نگرانی بھی سخت کرنے کا اعلان بھی سامنے آ سکتا ہے۔

عالمی ادارے کی سربراہ کے مطابق میکسیکو میں پھیلے اس وائرس سے یوں لگتا ہے کہ یہ پرندوں، انسانوں اور سؤر کے فلُو کا وائرس کے میل ملاپ سے پیدا ہوا ہے۔ سوائن فلُو حقیقت میں خنزیروں کو لاحق ہونے والی سانس کی بیماری ہے۔ یہ عموماً انسانوں پر حملہ آور نہیں ہوتی تھی لیکن موجودہ وائرس اپنے اندر جنیاتی تبدیلی کرنے سے سامنے آیا ہے۔

لیبارٹری ٹیسٹ سے یہ امکان تقویت پکڑ رہا ہے کہ میکسیکو میں سوائن وائرس سے پھیلی بیماری کے جنوبی امریکی علاقوں میں پھیلی بیماری سے رابطے ملتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اِس کی تصدیق صحت کے شعبے سے وابستہ ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار نے کی ہے۔

تازہ ترین تفصیلات کے مطابق نیو یارک سٹی کے سکولوں کے بچوں میں سوائن وائرس سے ملتا جلتا فلُو پایا گیا ہے۔ مریض بچوں سے حاصل ہونے والے بلغمی مواد کا کلینکل ٹیسٹ ہونا ابھی باقی ہیں۔ ایک سکول میں تقریباً ایک سو بچے بیماراِس وائرس میں مبتلا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ امریکی ریاست کنساس میں بھی صحت کے حکام نے کلینکل ٹیسٹ کی رپورٹ کے بعد دو افراد کے سوائن وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

اِس سے پہلے بیماریوں کے کنٹرول اورتحفظ کے امریکی ادارے نے تصدیق کی تھی کہ آٹھ افراد سوائن وائرس میں مبتلا ہیں۔ ریاست کیلی فورنیا میں چھ اور ٹیکساس میں دو افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ امریکی حکام صورت حال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور میکسیکو کے ساتھ جڑی جنوبی سرحد کے بند کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔