نئی دہلی کے ناپاک عزائم کو مل کر بے نقاب کرنا ہوگا: حریت کانفرنس
20 جون 2008تقریباً پانچ برسوں کے بعد حریت کانفرنس کے اعتدال پسند دھڑے کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق اور سخت گیر موقف کے حامل بزرگ سیاسی رہنما سید علی گیلانی نے دونوں دھڑوں کے اتحاد کے لئے جمعرات کے روز آپس میں ملاقات کی۔
کشمیر: حریت کے منقسم دھڑوں کے درمیان اتحاد کی کوششیں
چھہ گھنٹوں پر محیط اس طویل ملاقات کے بعد دونوں رہنماٴوں نے سری نگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منقسم دھڑوں کے اتحاد کے لئے ایک چھہ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔
سید علی شاہ گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق نے منقسم دھڑوں کے اتحاد کی کوششوں کے تعلق سے ایک مشترکہ مسودے پر دستخط بھی کئے۔ دونوں رہنماٴوں نے کہا: 'ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ جموّں کشمیر کی عوام کے حق خودارادیت کے لئے جاری جدوجہد کو مذید فعال بنانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ منقسم دھڑوں کو متحد کرنے کے لئے راستے تلاش کئے جائیں گے۔'
سن دو ہزار تین میں کل جماعتی حریت کانفرنس دو مختلف دھڑوں میں منقسم ہوگئی تھی۔
اعتدال پسند حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق نے سید علی گیلانی کی سری نگر رہائش گاہ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتحاد کی کوششوں سے مطمئن ہیں۔
'بھارت اور اس کے ذرخرید حامی کشمیریوں کا قتل عام کررہے ہیں اور ان کی سرزمین پر قابض ہیں۔ حریت کانفرنس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں بھارت کی ریشہ دوانیوں کا جواب دینے کے لئے ایک ساتھ مل کر حکمت عملی وضع کرنی چاہئیے۔'
میرواعظ عمر نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ کشمیریوں کی ثقافت پر یلغار کررہا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا: 'ہمیں نئی دہلی کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرنا ہوگا۔'
اس موقعہ پر معروف علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ حریت کے منقسم دھڑوں کے درمیان اتحاد ہونا چاہئیے۔ 'اگر ہم متحد نہیں ہوجاتے ہیں تو اس کا فائدہ ہمارے دشمن یعنی بھارت کو ہوگا۔'