1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی:  ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے پریڈ

صائمہ حیدر
27 نومبر 2016

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے سر گرمِ عمل سینکڑوں کارکنان نے ایک احتجاجی مظاہرے میں ہم جنس پرست کارروائیوں کو جرم قرار دینے والے قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2TKHK
Indien Homosexuelle Gender Rechte Demonstration Regenbogenfahne
بھارت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہم جنس پرستوں کو معاشرے کا حصہ تسلیم کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہےتصویر: AP

یہ افراد ہم جنس پرستوں کی آج بروز اتوار مورخہ ستائیس نومبر کو ہونے والی ایک سالانہ پریڈ میں شامل تھے۔ ڈرم کی تھاپ پر ’سالانہ گے پرائڈ پریڈ‘ کے شرکاء میں سے چند  کا کہنا تھا کہ گزرے برسوں میں ہم جنس پرستوں کی  قُبولیت کے حوالے سے معاشرے کی سوچ میں تبدیلی آئی ہے اور اب لوگ اُنہیں تسلیم کرنے لگے ہیں۔ البتہ دیگر افراد کا موقف تھا کہ دائیں بازو کے خیالات کی حامل بھارت سرکار ہم جنس پرست مرد اور عورتوں اور  مخنث افراد کو حقوق دینے کے خلاف ہے۔

سن 2009 میں دہلی ہائی کورٹ نے بھارتی پینل کورٹ کوڈ کے سیکشن 377 کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس شق میں ہم جنس پرستوں کے مابین جنسی اختلاط کو غیر فطری عمل قرار دیا گیا تھا۔ تاہم یہ فیصلہ چار سال بعد اُس وقت بدل  گیا تھا، جب بھارت کی سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کسی قانون میں ترمیم یا تنسیخ کا فیصلہ عدلیہ کا نہیں بلکہ پارلیمان کا کام ہے۔ اِس قانون کے تحت ہم جنس پرستی کے مرتکب افراد کو دس سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

Indien "Homosexuell Rechte" Parade
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے پریڈ کا انعقاد کیا گیاتصویر: Picture-Alliance/AP Photo/T. Topgyal

 پریڈ میں شامل تینتیس سالہ ماہرِ تعمیرات جین سارو کا کہنا تھا، ’’ حالات میں بہت تبدیلی آ چکی ہے۔ ‘‘ ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے سر گرم کارکن  رِیتو پرنا بوراہ البتہ زیادہ پُر امید دکھائی نہیں دے رہی تھیں۔ بوراہ  نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ  بھارتی وزیرِ اعظم مودی کی ہندو قوم پرست حکومت ہم جنس پرستوں کو حقوق دینے کے معاملے میں حوصلہ افزائی نہیں کر رہی۔

بھارت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہم جنس پرستوں کو معاشرے کا حصہ تسلیم کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور سے بڑے شہروں میں۔ بہت سے بارز میں باقاعدہ ’گے نائٹس‘ کا انعقاد ہوتا ہے اور بالی وڈ میں کئی فلمیں ہم جنس پرستوں کے موضوع پر بن چُکی ہیں۔ اس کے باوجود ہم جنس پرستی کو شرم ناک عمل سمجھا جاتا ہے اور بہت سے ہم جنس پرست خود کو چُھپا کر رکھتے ہیں۔