1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان ’ایک غلطی‘: اسرائیلی اعتراف

11 مارچ 2010

اسرائیل کے ایک اعلیٰ افسر زوی ہاؤزر نے کہا ہے کہ مشرقی یروشلم میں سولہ سو نئے مکانات تعمیر کرنے کا اعلان ایک ’غلطی‘ تھا۔

https://p.dw.com/p/MPk4
تصویر: picture-alliance/ dpa

اسرائیلی حکام نے اس علاقے میں نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے دورہء مشرق وسطیٰ کے دوران کیا تھا۔ اس اعلان سے اسرائیل اور فلسطینی رہنماؤں کے مابین امن مذاکرات کی بحالی پر کئی سوالیہ نشانات ابھر چکے ہیں۔

اسرائیلی کابینہ کے سیکریٹری زوی ہاؤسر نے جمعرات کو کہا کہ امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے موجودہ دورے کے دوران تل ابیب میں حکام کی طرف سے یہ اعلان کہ مشرقی یروشلم میں سولہ سو نئے مکانات تعمیر کئے جائیں گے، ایک ’غلطی‘ تھا اور مستقبل میں ایسا دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ ایک مقامی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نےاس حوالے سے وزیر داخلہ ایلی یشائی سے طویل گفتگو کی تھی اور بعد ازاں وزارت داخلہ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا تھا، جس پر عالمی برادری نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔

اسرائیلی حکام کا جاری کردہ یہ بیان فلسطینی رہنماؤں کو بھی سیخ پا کر چکا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس علاقے میں یہودی آباد کاری کے رکے بغیر وہ تل ابیب حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات بحال نہیں کریں گے۔ مشرقی یروشلم میں سولہ سو نئے مکانات تعمیر کرنے کے اسرائیلی فیصلے پر امریکہ اور یورپی یونین نے بھی کڑی تنقید کی ہے۔

اسرائیل نے سن انیس سو سڑسٹھ کی چھ روزہ جنگ کے بعد مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا۔ اس علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے فیصلے پر کسی بھی دوسرے ملک نے تل ابیب کی حمایت نہیں کی تھی۔

فلسطینی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یروشلم کا یہ حصہ مستقبل میں معرض وجود میں آنے والی ان کی آزاد ریاست کا دارالحکومت ہو گا۔ ان کا مؤقف ہے کہ امن مذاکرات کی بحالی سے قبل اس علاقے میں یہودی آبادی کاری مکمل طور پر روکی جانی چاہئے۔

فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ انہوں نے ہچکچاہٹ کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی، لیکن اب اگر اسرائیل نئے مکانات کی تعمیرکا اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا، تو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات بحال نہیں کئے جائیں گے۔

دریں اثناء امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے دن تل ابیب میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے مذاکرات بحال کرنے میں ہر گز دیر نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس حوالے سے تاخیر کی گئی تو انتہا پسند عناصر ان اختلافات کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوئے صورتحال کو مزید ابتر بھی بنا سکتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں