1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائب جرمن چانسلر اور وفاقی وزیرِ محنت فرانس منٹرفیئرنگ مستعفی

13 نومبر 2007

نائب جرمن چانسلر اور وزیرِ محنت فرانس مُنٹر فیئرنگ ذاتی وجوہات کی بناء پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ اُن کا شمار جرمنی کی موجودہ مخلوط حکومت میں شامل جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے معروف ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/DYGE
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے معروف سیاستدان فرانس منٹرفیئرنگ
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے معروف سیاستدان فرانس منٹرفیئرنگتصویر: AP

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے معروف سیاستدان فرانس منٹرفیئرنگ اِنہی لمحات میں خود بھی اِن خبروں کی تصدیق کرنےوالے ہیں کہ وہ صرف اور صرف ذاتی وجوہات کی بناء پر نائب چانسلر اور وفاقی وزیرِ محنت کے عہدوں سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ تاہم اُن سے پہلے اُن کی وَزارتِ محنت نے اِن خبروں کی تصدیق کر دی تھی۔ 67 سالہ منٹر فیئرنگ کی اہلیہ آنکے پیٹرا گذشتہ کئی برسوں سے سرطان میں مبتلا چلی آ رہی ہیں اور حال ہی میں اُن کا ایک اور آپریشن ہوا ہے۔ منٹرفیئرنگ موجودہ مخلوط حکومت میں مرکزی اہمیت کی حامل شخصیات میں سے ایک تھے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے ابتدائی ردعمل میں منٹر فیئرنگ کے ساتھ اپنے اشتراکِ عمل کو مثبت قرار دیا ہے۔ فرانس منٹر فیئرنگ کی جگہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی پارلیمانی حزب کے ناظم الامور اولاف شولس نئے وزیرِ محنت ہوں گے جبکہ نائب چانسلر کا عہدہ وفاقی جرمن وزیرِ خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر کو سونپا جا رہا ہے۔ مخلوط حکومت میں شامل یونین جماعت سی ایس یو کی سیکریٹری جنرل کرسٹینے Haderthauer نے اپنے ردعمل میں کہا:
"مجھے ذاتی طور پر فرانس منٹر فیئرنگ کے استعفے کے اعلان پر واقعی افسوس ہے۔ مَیں ذاتی طور پر اُنکی بہت قدر کرتی ہوں۔ مخلوط حکومت کی سرگرمیوں میں وہ ایک قابلِ اعتماد ساتھی رہے ہیں۔ اور میرے خیال میں خود ایس پی ڈی کےلئے بھی وہ ایک بے حد اہم شخصیت ہیں۔"

اپوزیشن گرین پارٹی کی پارلیمانی حزب کی قائد ریناٹے Künast نے اپنے ردعمل میں کہا:
"اِس استعفے سے قطعِ نظر جرمنی کی مخلوط حکومت ایک بحرانی صورتِ حال سے دوچار ہے۔ منٹر فیئرنگ کے استعفے سے یہ بحران شدید تر ہو جائے گا۔"

فرانس منٹر فیئرنگ سب سے پہلے سن 1975ء میں جرمن پارلیمان کے رکن منتخب ہوئے تھے اور 1992ء تک مسلسل منتخب ہوتے رہے۔ 1998ء میں اُنہوں نے پھر ایک بار پارلیمان کی نشست جیتی تھی۔ چند سال پہلے وہ ایس پی ڈی کے چیئرمین بھی رہے۔ متعدد مرتبہ صوبائی اور وفاقی وزارتوں کے قلمدان اُنہیں سونپے گئے۔