1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نصف افغانستان جلد مقامی کنٹرول میں

28 نومبر 2011

افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے اپنے ملک سے دو ہزار چودہ تک نیٹو ‌افواج کے مکمل انخلاء کے حوالے سے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13IDX
افغان صدر کرزئیتصویر: dapd

افغان صدر کرزئی کے مطابق جلد ہی افغانستان کے نصف علاقوں کا کنٹرول مقامی فورسز کو حاصل ہو جائے گا۔ صدر کرزئی کے دفتر کے مطابق چھ صوبوں کا کنٹرول مقامی فورسز کو مل جائے گا، جن میں افغانستان کے خطرناک ترین علاقے بھی شامل ہیں۔ تاہم سکیورٹی ذمہ داریوں کی منتقلی کا عمل شروع کرنے کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

اتوار کو صدر کرزئی نے اس حوالے سے افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کا بھی ذکر کیا جس کی سکیورٹی ذمہ داریاں افغان فورسز کے حوالے کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ ہلمند میں طالبان عسکریت پسندوں اور نیٹو افواج کے مابین شدید ترین لڑائی کی اطلاعات تواتر کےساتھ موصول ہوتی ہیں۔

Afghanistan Loya Jirga in Kabul Erster Tag Flash-Galerie
حال ہی میں ہوئے افغان جرگے میں امریکہ کے ساتھ طویل المیعاد اسٹریٹجک تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیاتصویر: DW

فہرست میں نادِ علی اور مرجاہ اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق ان علاقوں کی سکیورٹی ذمہ داریاں افغان حکومت کے اپنے ہاتھ میں لینے کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان حکومت ایک بڑے چیلنج کا مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کا مرحلہ وار انخلاء سن دو ہزار چودہ تک مکمل کیے جانے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ابتدائی طور پر کئی علاقوں کا کنٹرول نیٹو افواج سے لے کر افغان فورسز کے حوالے کیا جا چکا ہے، تاہم یہ نسبتاً پر امن علاقے ہیں۔ اب افغان صدر نے جن علاقوں کا نام لیا ہے وہاں عسکریت پسندوں کی شورش زیادہ ہے۔

افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے ایک انتہائی اہم بین الاقوامی کانفرنس جرمنی کے شہر بون میں پانچ دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید