1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نو بیاہتا جوڑا جنسی زیادتی کے ملزم کے اعضائے تناسل کھا گیا‘

عاطف توقیر17 نومبر 2015

انڈونیشیا میں پولیس نے ایک نئے شادی شدہ جوڑے کو خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے مشتبہ ملزم کے اعضائے تناسل کھا جانے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1H71X
Myanmar / Birma / Polizist / Naypyitaw
تصویر: picture-alliance/dpa

منگل کے روز انڈونیشیا کی پولیس نے بتایا کہ خاوند نے مبینہ طور پر اس شخص کو پہلے قتل کیا اور پھر اس کے نازک اعضاء کاٹ ڈالے، جسے بعد میں دونوں میاں بیوی پکا کر کھا گئے۔

پولیس کو اس شخص کی لاش ایک جلی ہوئی گاڑی سے ملی تھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق سماٹرا جزیرے سے تعلق رکھنے والی نئی دلہن نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ شادی سے ایک ہفتہ قبل اس شخص نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسی وجہ سے اس خاتون کے خاوند نے یہ انتقام لیا۔

اس خاتون کے 30 سالہ شوہر رودی آفندی نے اس قتل کا اعتراف کرتےہوئے بتایا کہ ستمبر میں شادی کی پہلی رات اسے اس کی بیوی نے بتایا کہ اس مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم ملزم آفندی نے اصرار کیا کہ قتل میں اس کی بیوی شامل نہیں تھی۔

گزشتہ ماہ گرفتاری کے وقت آفندی نے صحافیوں کو بتایا، ’’یہ سن کر میں غصے سے پاگل ہو گیا تھا۔ میں نے سوچا کہ میرے دل کو یہ درد دینے والے کا حشر یہی ہونا چاہیے کہ میں اس کے اعضائے تناسل کھا جاؤں۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص کو قتل کرنے کے بعد اس کے اعضائے مخصوصہ کاٹ کر گھر لایا اور اپنی 20 سالہ بیوی سے کہا کہ اسے پکاؤ اور بعد میں دنوں نے مل کر انہیں کھا لیا۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص ڈرائیور تھا اور آفندی کی بیوی اس سے ملا جلا کرتی تھی۔

پولیس کے مطابق فی الحال اس مقدمے کی تفتیش جاری ہے، تاہم بظاہر لگتا یوں ہی ہے کہ یہ قتل سوچ سمجھ کر اور منصوبہ بنا کر کیا گیا۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ شوہر نے ممکنہ طور پر یہ قتل کیا جب کہ بیوی نے اس معاملے میں اس کی معاونت کی۔ پولیس نے بتایا کہ آفندی نے اس قتل سے قبل اپنی بیوی سے کہا کہ وہ مقتول سے رابطہ کرے اور اس ملنے کے لیے بلائے، مگر یہ وہ شخص مقررہ جگہ پر پہنچا تو وہاں صرف آفندی موجود تھا، جس نے مبینہ طور پر اسے چاقو کے وار کر کے ہلاک کیا، اس کے اعضائے مخصوصہ کاٹ لیے اور اس کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ا