1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیوزی لینڈ کے مقابلے میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم

3 نومبر 2009

ابوظہبی میں پاکستان نے ’بوم بوم‘ آفریدی اور کامران اکمل کی دھواں دھار نصف سنچریوں کی بدولت نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لئے 288 رنز کا مشکل ہدف رکھا ہے۔ پاکستان کی طرف سے تین کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں سکور کیں۔

https://p.dw.com/p/KMTm
تصویر: AP

ابوظہبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز ہوگیا ہے۔ پاکستانی بیٹنگ لائن اَپ کو ابتداء میں خاصی مشکلات کا سامنا رہا تاہم آل راوٴنڈر شاہد آفریدی اور وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے ٹیم کو بروقت سہارا دیا۔

تین میچوں پر مبنی اس سیریز کے پہلے میچ میں آج منگل کو پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا مگر کھیل کے پہلے ہی اوور میں اوپنر سلمان بٹ بغیر کوئی رن بنائے شین بانڈ کا شکار ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ کپتان یونس خان کریز پر آئے لیکن کھیل کے تیسرے ہی اوور میں وہ بھی صفر کے سکور پر آوٴٹ ہوکر واپس پویلین لوٹ گئے۔ خان بھی بانڈ کا ہی شکار بنے۔ اس طرح پاکستان نے صفر کے سکور پر اپنی دو قیمتی وکٹیں گنوادیں۔

اس کے بعد قابل اعتبار محمد یوسف اور نئے اوپنر خالد لطیف نے ٹیم کی ڈگمگاتی اننگز کو سنبھالنا شروع کیا اور سکور کو 57 تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔ پھر یوسف رن آوٹ ہوگئے۔ یوسف نے اپنے شاندار انداز میں سٹائلش 30 رنز بنائے۔ وہ کھیل کے سترہویں اوور میں آوٴٹ ہوگئے۔ اس کے فوراً بعد نیوزی لینڈ کے کپتان ویٹوری نے عمر اکمل کو نو رنز پر کلین بولڈ کردیا۔

جواں سال افتتاحی بیٹسمین خالد لطیف انتہائی سست اسٹرائک ریٹ سے کھیلے۔ ایک وقت پر لطیف نے 68 گیندوں کا سامنا کرکے محض 31 رنز بنائے تھے۔ لطیف 64 رنز بناکر ویٹوری کا شکار بنے۔ انہوں نے 112 گیندوں کا سامنا کیا۔

جوں ہی شاہد آفریدی کریز پر آئے انہوں نے اپنے جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی اور مخالف ٹیم کے کپتان ویٹوری اور وکٹ کیپر برینڈن میکولم کے بھائی نیتھن میکولم کی بولنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یکے بعد دیگرے تین چھکے مارے۔ آفریدی ستر رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ عبدالرزاق نے 26 رنز بنائے۔ پاکستان نے میچ کے آخری دس اوورز میں 107 رنز بنائے۔

پاکستان نے شعیب ملک کو اس میچ کے لئے پلئینگ الیون میں شامل نہیں کیا ہے۔ ٹیم میں شاہد خان آفریدی اور عبدالرزاق کی شکل میں دو منجھے ہوئے ورلڈ کلاس آل راؤنڈرز شامل ہیں۔

رپورٹ : گوہرنذیر

ادارت : عاطف توقیر