1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو کی باہمی اقدار کا علم ہونا چاہیے، چانسلر میرکل

17 فروری 2017

جرمن شہر میونخ میں آج سلامتی کے موضوع پر سربراہی اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس شروع ہونے سے قبل جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی اہمیت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا۔

https://p.dw.com/p/2Xmpg
München - Vorbereitung für die Sicherheitskonferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/G. Sisoev

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آج جمعے کو کہا کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو یورپ کے ساتھ ساتھ امریکا کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹُروڈو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس  میں میرکل کا کہنا تھا، ’’ہمیں نیٹو کی باہمی اقدار کا علم ہونا چاہیے۔ میرے خیال میں نیٹو کی وجہ سے امریکا کی طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ تنظیم  امریکا کے لیے بھی اہم ہیں۔‘‘ جرمن چانسلر نے مزید کہا کہ اس اتحاد کے بارے میں اٹھنے والے سوالات پر مشترکہ مفادات کے مد نظر رکھتے ہوئے بات چیت ہونی چاہیے۔

بعد ازاں میرکل سلامتی کے موضوع پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے میونخ روانہ ہو گئیں، جہاں ان کی خصوصی توجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خارجہ پالیسی کے حوالے اٹھائے جانے والے سوالات پر بھی مرکوز ہو گی۔ ٹرمپ نے ابھی حال ہی میں نیٹو کو ایک متروک اتحاد قر ار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس عسکری اتحاد کے رکن ممالک اپنی اپنی مجموعی قومی پیداوار کا دو دو فیصد حصہ نیٹو کو دینے کے اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس حوالے سے چانسلر میرکل نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ 2014ء میں ویلز میں ہونے والے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں ہونے والے اتفاق رائے کے مطابق جرمنی اپنے دفاعی اخراجات کو بڑھاتے ہوئے اسے قومی پیداوار کا دو فیصد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

München - Vorbereitung für die Sicherheitskonferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/G. Sisoev

 جبکہ دوسری جانب جرمن وزیر دفاع فان ڈیئر لائن کہہ چکی ہیں کہ جرمنی2017ء میں اپنے عسکری اخراجات میں دو ارب یورو کا اضافہ کرے گا، جو مجموعی قومی پیداوار کا تقریباً 1.22 فیصد بنتا ہے۔ اسی طرح 2020ء تک جرمن دفاعی بجٹ کی سالانہ مالیت 39 ارب یورو تک پہنچ جائے گی۔

دریں اثناء جرمن وزیر دفاع ارزولا فان ڈیئر لائن نے اپنی امریکی ہم منصب جیمز میٹس کے ساتھ میونخ سکیورٹی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں فان ڈیئر لائن نے کہا کہ جرمنی کو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو پر پڑنے والےبوجھ کے ایک بڑے حصے کو برداشت کرنا چاہیے۔ اس موقع پر انہوں نے اس عسکری اتحاد کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع میٹس کے واضح موقف کو سراہا۔ میٹس ابھی حال میں برسلز میں قائم نیٹو کے مرکزی دفتر میں یہ دھمکی بھی دے چکے ہیں کہ اگر نیٹو کے رکن ممالک نے اپنے قومی دفاعی بجٹ کو بڑھاتے ہوئے مغربی دفاعی اتحاد کے اخراجات کے لیے زیادہ رقوم مہیا نہ کیں تو امریکا بھی اپنے حصے کو کم کر دے گا۔

میونخ اجلاس میں شریک امریکی وزیر دفاع جمیز میٹس نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ عدم استحکام کا شکار ہے،’’ہم مختلف ممالک پر مشتمل ایک برادری ہیں اور اس برادری کو مختلف محاذوں پر خطرات کا سامنا ہے۔ امریکی وزیر دفاع بننے کے بعد میٹس کا یورپ کا یہ پہلا دورہ ہے۔