1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

واٹس ایپ: پیغامات کی فارورڈنگ محدود کر دی گئی

بینش جاوید
22 جنوری 2019

واٹس ایپ کے صارفين اب کوئی بھی پيغام حد سے حد پانچ افراد کو فارورڈ کر سکتے ہيں۔ تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ پاکستان میں فیک نیوز کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے مزید جامع اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/3Bx3p
Social Media-Nutzung in Afrika
تصویر: AFP/Getty Images/I. Sanogo

فیس بک کی میسيجنگ سروس واٹس ایپ نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ عالمی سطح پر اب واٹس ایپ کے صارفین بیس کے بجائے صرف پانچ صارفین کو پیغامات فارورڈ کر پائیں گے۔ گزشتہ برس عام انتخابات سے  قبل پاکستان میں بھی فیک نیوز سے متعلق ایک بحث کا  آغاز ہوا تھا۔ کیا پاکستان میں واٹس ایپ کے اس تازہ اقدام سے فیک نیوز پر قابو پایا جا سکتا ہے؟ اس حوالے سے میڈیا کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم ’میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی‘ کی شریک بانی صدف خان نے ڈی ڈبلیو کوبتایا،’’یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ اس اقدام سے پاکستان میں جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ ایک شخص کو اکثر ایک ہی پیغام کئی مختلف افراد کی جانب سے بھیجا جاتا ہے۔‘‘ صدف کہتی ہیں کہ پاکستان جیسے ممالک میں فیک نیوز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے واٹس ایپ کو اس سے بڑھ کر جامع اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

کیا پاکستان میں ’فیک نیوز‘ کا استعمال کیا جارہا ہے؟

 واٹس ایپ کی جانب سے یہ پابندی سب سے پہلے بھارت میں عائد کی گئی تھی۔ واٹس ایپ پر شیئر کی جانے والی جعلی خبروں کے باعث بھارت میں قتل اور مشتعل افراد کی جانب سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کے پیش نظر واٹس ایپ نے گزشتہ برس جولائی میں واٹس ایپ کے پیغامات کو ایک وقت میں صرف پانچ افراد کو فارورڈ کرنے کی پابندی عائد کر دی تھی۔ واٹس ایپ نے بھارت میں کئی اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کیے تھے تاکہ جعلی خبروں سے متعلق لوگوں کو خبردار کیا جا سکے۔

واٹس ایپ سروس کا آغاز 2009ء ميں ہوا تھا۔ اسے 2014ء میں فیس بک نے خرید لیا تھا۔ 2018ء کے آغاز میں واٹس ایپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے 1.5 ارب صارفین ہیں جو روزانہ 65 ارب میسیجز کا تبادلہ کرتے ہیں۔