1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزن کم کرنے کے زیادہ تر سپلیمنٹ بے اثر

عابد حسین12 جنوری 2016

ماہرین غذایات کے مطابق وزن کم کرنے کے لیے اپنی خوراک پر خود سے نگاہ رکھنا ضروری ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے مارکیٹ میں دستیاب زیادہ تر سپلیمنٹ بھی زود اثر نہیں ہوتے۔ بڑھا ہوا وزن کم کرنا قدرے مشکل کام ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hbsx
تصویر: Fotolia/Subbotina Anna

وزن کم کرنے والے سپلیمنٹ کے حوالے سے ماہرین غذایات اور طبی معالجین کا کہنا ہے کہ ڈائٹ فوڈز صرف اُسی وقت مؤثر ہوتی ہیں جب یہ طبی ماہر کی نگرانی میں استعمال کی جائیں۔ جرمن شہر لائپزگ کی یونیورسٹی کے شعبہِ غذایات یا نیوٹریشن کے سربراہ لارس سیلک کا خیال ہے کہ وزن کم کرنے والے ڈرنک اصل میں جسم کو ضرورت کے مطابق کیلوریز یقینی طور فراہم کرتے ہیں اور اِس میں تمام اہم وٹامنز بھی شامل ہوتے ہیں لیکن استعمال کرنے والا عام طور پر دوسری خوراک کا استعمال نہیں چھوڑتا اور اِس باعث یہ ڈرنکس بے اثر رہتے ہیں۔ سیلک کا خیال ہے کہ سیال خوراک وزن کم کرنے میں اُسی وقت معاون ثابت ہوتی جب یہ صیحیح طریقے سے استعمال کی جائے۔

لارس سیلک کے مطابق وزن کم کرنے والی ڈرنکس کی تین سے پانچ مکمل خوراکیں ایک دن میں استعمال کی جائیں اور اِن کو سات سے دس ایام کے دوران نارمل خوراک کے طریقے پر لی جائے تو مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ ماہرِ غذایات کے مطابق وزن کم کرنے والی خوراک کے استعمال کے مقررہ ایام کے بعد معمول کی خوراک کو آہستہ آہستہ بڑھانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ لارس سیلک کا کہنا ہے کہ اِس طریقے سے یقینی طور پر وزن کم کرنے کے متمنی افراد کو بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

USA Medizin Schlankmacher Meridia erhöht Schlaganfall-Risiko
وزن کم کرنے کے لیے مارکیٹ میں دستیاب زیادہ تر سپلیمنٹ بھی زود اثر نہیں ہوتےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کی ٹُوبِنگن یونیورسٹی ہسپتال سے منسلک ڈاکٹر آندریاس فرٹشے کا خیال ہے کہ وزن کام کرنے والی خوراک کا مناسب استعمال ایک مشکل عمل ہے کیونکہ اِس عمل میں خوراک کو یکسر تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق ایسی خوراک کے استعمال کے دوران ضروری کیلوریز کم کرنا بسا اوقات خطرناک بھی ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر فرٹشے کے مطابق سیال ڈائٹس کے استعمال کے دوران بھوک کا احساس ایک وقت کے بعد ختم ہو جاتا ہے اور بدن میں کھچاؤ کے ہارمونز بڑھنے سے کئی اعضاء پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ یقینی طور پر خطرناک علامت ہوتی ہے۔

لارس سیلک کا خیال ہے کہ سیال ڈائٹس کے ایک مرتبہ استعمال کے بعد وزن کم ہونے کی صورت میں معمول کی خوراک بہت احتیاط سے استعمال کرنا ضروری ہے بصورت دیگر وقفوں وقفوں سے وزن کم کرنے والے فوڈ سپلیمنٹ جسم پر بے اثر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ سیلک کا خیال ہے کہ بعض اوقات وزن کم کرنے والی خوراک کا ایک مقرر کورس ختم کرتے ہیں تو وزن میں فوری طور پر اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ ’یو یو ایفکٹ‘ کہلاتا ہے۔ سلک کے مطابق چربی کم کرنے والی گولیاں بھی ہیں لیکن اِن کے استعمال سے رفع حاجت زیادہ ہو جاتی ہے اور پتلے پاخانے آتے ہیں اور کئی مرتبہ گولیوں کے مضر اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔