1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسطی یورپ میں اتوار ستائیس مارچ کا دن تئیس گھنٹے کا ہو گا

مقبول ملک26 مارچ 2016

جرمنی سمیت کئی وسطی یورپی ملکوں میں اتوار ستائیس مارچ سے موسم گرما کے معیاری وقت کا آغاز ہو رہا ہے، جس دوران تمام گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی جائیں گی۔ اس طرح اتوار کا یہ دن چوبیس کی بجائے تئیس گھنٹے پر مشتمل ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1IKB7
BdT Deutschland Zeitzähler
جرمن شہر ماگڈےبُرگ کا ’ٹائم کاؤنٹر‘تصویر: picture-alliance/dpa/J. Wolf

جرمن دارالحکومت برلن سے ہفتہ 26 مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق وسطی یورپ میں موسم گرما اور موسم سرما کے معیاری وقت کے اصول پر عمل کرتے ہوئے سال میں دو مرتبہ گھڑیاں آگے یا پیچھے کرنے کی اپنی ایک منطق تو ہے لیکن یہ بات کئی لوگوں کو اس لیے ناپسند ہے کہ اس طرح ہر سال مارچ کے آخری اتوار کے روز انہیں سونے کے لیے ایک گھنٹہ کم ملتا ہے۔

ہفتہ 26 مارچ اور اتوار 27 مارچ کی درمیانی رات جب دو بجیں گے، تو تمام گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کر کے تین بجا دیے جائیں گے۔ اس طرح وسطی یورپ میں موسم گرما کے معیاری وقت CEST کا آغاز ہو جائے گا۔ لیکن کئی ایسے یورپی باشندے، جو اس نظام کی افادیت کے قائل نہیں ہیں، کہتے ہیں کہ یہ سسٹم ہر سال بلاوجہ مارچ کے آخری اتوار اور اکتوبر کے آخری اتوار کے روز لوگوں کے لیے غیر واضح صورت حال اور پریشانی کا باعث بنتا ہے۔

Symbolbild Uhr Sommerzeit
تصویر: Colourbox

ایسے یورپی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ بات بھلا کتنی ضروری ہے کہ مارچ کے آخری ویک اینڈ پر دن کے 24 گھنٹوں میں سے ایک ’چرا لیا جائے‘ اور پھر اکتوبر کے آخری ویک اینڈ پر ’واپس کر دیا جائے‘۔ اس شکایت کی بنیاد یہ ہے کہ مغربی یورپ میں ہر سال مارچ کا آخری اتوار 23 گھنٹے کا اور اکتوبر کا آخری اتوار 25 گھنٹے کا ہوتا ہے۔

جرمنی میں معیاری وقت کی تبدیلی کے اس نظام پر کامیاب عمل درآمد کی ذمے داری شہر براؤن شوائگ میں قائم ایک وفاقی ادارے PTB کے ماہرین کی ہے۔ یہ ادارہ فزیکل ٹیکنیکل اسٹینڈرڈز کا وفاقی ادارہ کہلاتا ہے۔

اس ادارے کی طرف سے رات کے ٹھیک دو بجے وفاقی صوبے ہیسے میں قائم ایک مرکز سے ایسا ریڈیو سگنل بھیجا جائے گا، جس کی مدد سے پورے ملک میں ریڈیو اسگنلز کے ذریعے کام کرنے والی کئی ملین چھوٹی بڑی گھڑیاں اور کلاک خود بخود ایک گھنٹہ آگے ہو جائیں گے۔ جو گھڑیاں ریڈیو سگنل وصول نہ کر سکتی ہوں، ان کے مالکان کو یہ کام خود اپنے ہاتھ سے کرنا پڑے گا۔

براؤن شوائگ میں پی ٹی بی کی ٹائم لیبارٹری کے سربراہ اور نیو کلیئر فزکس کے ماہر آندریاز باؤخ کے مطابق معیاری وقت کی تبدیلی کا یہ کام ایک خودکار طریقے سے اپنی تکمیل کو پہنچے گا، جس کے لیے ’تمام متعلقہ آلات کی کمپیوٹر پروگرامنگ ہمارے نظام کا حصہ ہے‘۔

Zeitumstellung Atomuhr Physikalisch-Technischen Bundesanstalt (PTB) in Braunschweig
نیوکلیئر فزکس کے ماہر آندریاز باؤخ اپنی ’ٹائم لیبارٹری‘ میںتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی میں گرمیوں اور سردیوں میں معیاری وقت کی تبدیلی کا نظام 1980ء میں متعارف کرایا گیا تھا، جسے آج 36 برس ہو چکے ہیں۔ اس کا بنیادی مقصد دن کے وقت سورج کی روشنی والے اوقات میں ایک گھنٹے کا اضافہ تھا تاکہ توانائی کی بچت کی جا سکے۔

آندریاز باؤخ نے اس نظام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ موسم گرما میں ہر کسی کے لیے دن کی روشنی والے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ ہو جائے گا۔

موسم گرما کا معیاری وقت اس سال اکتوبر کے آخری ویک اینڈ پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات تک جاری رہے گا اور تب رات کے تین بجے تمام گھڑیاں دوبارہ ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گے۔ اس طرح اس سال 30 اکتوبر اتوار کا دن 25 گھنٹے کا ہو گا اور ہر کوئی ایک گھنٹہ زیادہ سو سکے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید