1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینس فلم فیسٹیول: دنیا کا قدیم ترین فلمی میلہ

رپورٹ: عابد حسین ، ادارت: مقبول ملکٰ7 اگست 2009

دنیا کا قدیم ترین فلمی میلہ کہلانے والے اور ستمبر کے اوائل سے شروع ہونے والے امسالہ وینس فلم فیسٹیول کے لئے ہالی ووڈ کے ہدایتکار مائیکل مُور کی مالیاتی بحران پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/J5FQ
وینس فلمی میلے کے ڈائریکٹر مارکو مُولر، سب سے بڑے انعام گولڈن لائن کے ہمراہتصویر: AP

اس فلم کا نام ہے، کیپٹلزم: ایک لو سٹوری۔ یہ دستاویزی فلم ان منتخب فیچر فلموں کے ساتھ مقابلے پر ہو گی جن کے درمیان سب سے بڑے انعام گولڈ لائن کے لئے مقابلہ ہو گا۔ عالمی کساد بازاری کے اثرات کا سامنا یہ فلمی میلہ بھی کر رہا ہے اور اس بار کئی نامی اداکار وینس نہیں پہنچ رہے۔ اس مرتبہ کساد بازاری کی وجہ سے جو اہم فنکار اٹلی کے شہر وینس میں نہیں ہوں گے، ان میں جورج کلُونی اور بریڈ پِٹ کے نام نمایاں ہیں۔

Venedig Filmfestival 2006
امریکی اداکارہ سنڈرہ بلاکتصویر: AP

مائیکل مُور کو منفرد انداز کی دستاویزی فلمیں بنانے میں شہرت حاصل ہے۔ ان کی فلمBowling for Columbine کو سن 2003 میں آسکر ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ اسی طرح امریکہ پر گیارہ ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں بنائی گئی ان کی فلم نائن الیون کو بھی سن 2004 کے کان فلمی میلے میں بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔ سن 2007 میں مائیکل مُور نے امریکہ میں صحت عامہ کے نظام پر بنائی گئی اپنی فلم سیکو پیش کی تھی۔

Michael Moore präsentiert seinen Film Sicko in Rom
مائیکل مُور اپنی فلم سیکو کے پوسٹر کے ساتھتصویر: picture alliance/dpa

ایک اور امریکی ہدایتکار Todd Solondz بھی بہترین فلم ہدایت کار کے اعزاز کے لئے امیدوار تصور کئے جا رہے ہیں۔ وہ منفرد فلمیں بنانے میں اپنا ایک مقام رکھتے ہیں۔ ان کی فلم ،جنگ کے دوران زندگی یا Life During Wartime وینس کے فلمی میلے میں نمائش کے لئے پیش کی جا رہی ہے۔ اس فلم میں مایہ ناز برطانوی اداکارہ شارلٹ رامپلنگ نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ اس اداکارہ کو برطانوی حکومت کی جانب سے آرڈر آف دی برٹش ایمپائر نامی اعلیٰ اعزاز بھی مل چکا ہے۔

وینس فلم فیسٹیول کے ڈائریکٹر مارکو مُولر کے مطابق ان کی خواہش ہے کہ عالمی ماحولیات کو بھی کسی نہ کسی طرح اس فلمی میلے کا حصہ بنایا جائے۔

Naomi Watts und Kate Hudson auf den Filmfestspielen in Venedig
وینس فلمی میلے میں شریک، برطانوی اداکارائیں: ایک فائل فوٹوتصویر: AP

وینس فلمی میلے میں فرانسیسی فلم انڈسٹری کی جانب سے فلم اذیت یا Persecution پیش کی جا رہی ہے۔ اس کے ہدایتکار فرانس میں اوپرا اور تھیئٹر کی مشہور شخصیت Patrice Chereau ہیں۔ اسی طرح ایک اور فلم وائٹ میٹریل پیش کی جا رہی ہے جس میں کردار نگاری میں عالمی شہرت رکھنے والی معروف فرانسیسی اداکارہ Isabelle Huppert جلوہ گر ہوئی ہیں۔

امسالہ وینس فلمی میلے میں جرمنی کی فلم انڈسٹری بھی بھرپور شرکت کر رہی ہے۔ معروف جرمن ہدایتکار وارنر ہیرسوگ کی ایک نئے موضوع پر بنائی گئی فلم Bad Lieutenant: Port of Call New Orleans پیش کی جا رہی ہے۔ اس فلم میں مشہور ماڈل اور اداکارہ ایو مینڈیس کے ہمراہ نکولس کیج ہیں۔ اس جرمن ہدایت کار کی وجہ شہرت سن 1982 میں بنائی گئی ٹاپ فلم Fitzcarraldo ہے۔

دو دہائیوں بعد پہلی بار اطالوی فلمی صنعت بھی اپنے ہی ملک میں ہونے والے عالمی شہرت کے اس فلمی میلے میں پوری طرح شریک ہو رہی ہے۔ اس بار جدید اطالوی سینما کے معتبر ہدایتکار Giuseppe Tornatore کی فلم Baaria کا ورلڈ پریمیئر بھی وینس کے اسی فیسٹیول کے دوران ہو گا۔ اس فلم میں مشہور اطالوی ساحرہ مونیکا بلُوچی شامل ہیں۔ بُلوچی اس سے قبل بھی اسی ہدایتکار کی ایک بہت کامیاب فلم مالینا میں اداکاری کا مظاہرہ کرچکی ہیں۔

بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے پرکاش مہرا کی حالیہ دنوں میں تیار کی جانے والی فلم دہلی چھ یا Dehli 6 پیش کی جائے گی۔ یہ فلم اس فیسٹیول میں کسی بھی طرح کے انعام کی کیٹیگری میں نہیں رکھی گئی۔ اس فلم میں ابھیشیک بچن اور سونم کپور نے کام کیا ہے۔ پرکاش مہرا کی یہ فلم اس سال کے شروع میں ریلیز ہو چکی ہے مگر اس فیسٹیول کے لئے انہوں نے ایک نئی اوپننگ اور ایک نیا اختتام تیارکیا ہے۔ ان کی یہی لیکن پہلے ریلیز شدہ فلم کے دوران بہت سے شائقین کچھ جگہوں پر الجھاؤ کا شکار ہو گئے تھے۔ اب اس کنفیوژن کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

وینس فلم فیسٹیول کا باقاعدہ افتتاح دو ستمبر سے ہو گا۔ یہ میلہ بارہ ستمبر تک جاری رہے گا ۔ یہ اطالوی فلمی میلہ کان اور برلن کے فلمی میلوں کی طرح انتہائی معتبر تصور کیا جاتا ہے۔