1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

ویکسین لگوانے سے گریز مت کریں، انگیلا میرکل

13 ستمبر 2021

جرمنی میں موبائل ویکسینیشن سینٹرز مختلف عبادت گاہوں اور اسپورٹس مراکز میں نصب کیے جائیں گے۔ اس مہم کا مقصد مزید تیس ملین جرمن باشندوں کو کورونا ویکسین لگانا ہے۔

https://p.dw.com/p/40FYF
Deutschland Angela Merkel
تصویر: Michael Sohn/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں رواں ہفتے کو 'کووڈ ویکسینیش ہفتہ‘ قرار دیا گیا ہے۔ اس خصوصی ہفتے کے حوالے سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ان جرمن شہریوں کو خاص طور پر ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے جو اس سے اب تک گریز  کرتے رہے ہیں۔ جرمن حکام کی کوشش ہے کہ موسم سرما کے شروع ہونے سے قبل زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگا دی جائے۔

کورونا کا بُوسٹر: دوا ساز اداروں پر سونے چاندی کی برسات

چانسلر میرکل کی حوصلہ افزائی

اس ایکشن ویک کے شروع ہونے پر چانسلر انگیلا میرکل کا ایک ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں انہوں نے جرمنی میں مقیم افراد کو ویکسین لگوانے کے حوالے سے کہا کہ اب ویکسین بہت آسانی سے دستیاب ہے اور لوگ اس کو لگوانے سے گریز نہ کریں۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ افراد کو ان موبائل ویکسینیشن مراکز تک پہنچنے کی تاکید بھی کی ہے۔

Mobile Corona-Impfung
جرمنی میں موبائل ویکسینیشن سینٹرز مختلف عبادت گاہوں اور اسپورٹس مراکز میں نصب کیے گئے ہیںتصویر: Roberto Pfeil/dpa/picture alliance

یہ امر اہم ہے کہ پچاس ملین ویکسین لگوانے کے اہل جرمن شہریوں میں سے باسٹھ فیصد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ ان باسٹھ فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

اب چانسلر کی کوشش ہے کہ بقیہ اڑتیس فیصد افراد میں سے بھی زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جائے۔ اس مقصد کے لیے ہیلتھ حکام نے ٹرانسپورٹ اڈوں، خاص طور پر مساجد اور فٹ بال کے میدانوں کے قریب موبائل ویکسین مراکز نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ موبائل مراکز تیرہ سے انیس ستمبر تک ویکسینیشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔

ویکسین کی بجائے نمک کے پانی کا ٹیکا: جرمنی میں متعدد افراد متاثر

ویکسینیشن آسان ہے

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس مہم کے پیغام میں کہا کہ اس کا حصول بہت آسان کر دیا گیا ہے، اب پہلے سے 'اپوؤنٹمنٹ‘ یا کسی وقت کا حصول لازمی نہیں رہا اور انجیکشن لگوانے میں کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

Screenshot vom Video-Podcast von Bundeskanzlerin Angela Merkel
انگیلا میرکل ویکسینیشن ویک کی مناسبت سے اپنا پیغام دیتے ہوئے، اس میں انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ وہ ویکسین لگوانے سے گریز مت کریںتصویر: Bundesregierung

یاد رہے ایک سال قبل کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس کا علاج صرف اور صرف خود کو سب سے علیحدہ کر کے لاک ڈاؤن کی سخت پاسداری کر کے ہی ممکن تھا۔ 

اس پیغام میں میرکل نے واضح کیا کہ اب کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کووڈ کا علاج اسی ویکسینیشن میں پوشیدہ ہے اور یہ ویکسین یقینی طور پر مؤثر ہے۔

جرمنی: ویکسین نہ لگوانے والوں کے فوری ٹیسٹ فری نہیں ہوں گے

دوسری جانب اب جرمن ویکسین ساز ادارہ بائیو این ٹیک رواں برس اکتوبر کے وسط تک بارہ سال سے کم عمر کے بچوں کی ویکسین بھی تیار کر لے گا۔

ویکسینیشن مہم کی ضرورت

دنیا کے مختلف ممالک سمیت جرمنی میں بھی کووڈ انیس بیماری کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں زیادہ تر  تعداد ایسے لوگوں کی  ہے، جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ہے۔

USA - Impfungen
کھلے عام ویکسینیشن سینٹرز کئی اور ممالک میں بھی قائم کیے جا چکے ہیں تصویر: Mario Tama/Getty Images

جرمنی میں چار ملین افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور اس مرض سے ہونے والی اموات نوے ہزار سے زیادہ ہیں۔

اب تک کووڈ انیس کے خلاف ویکسینیشن کے سلسلے میں منصب سے سبکدوش ہونے والی چانسلر میرکل کی حکومت کو واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

جرمنی میں ویکسین لازمی ہو کہ نا، میرکل کابینہ کی رائے منقسم

گرین پارٹی کی ایک رکن پارلیمان کاتھرین گوئرنگ ایکارٹ نے میرکل حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ '' الیکشن تک حکومت سر جھکائے بیٹھی تھی اور اب جب انتخابات انتہائی قریب ہیں تب اس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔‘‘ گوئرنگ ایکارٹ نے ملک بھر میں آگہی اور معلوماتی مہم جاری رکھنے کو بھی وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔

ع ح/ک م (روئٹرز، ڈی پی اے)