1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يونان بچت اور اصلاحات کی تحريری ضمانت دے: يورو گروپ

8 نومبر 2011

يورو گروپ کے ممالک اب يونان سے کہہ رہے ہيں کہ اُسے اپنے رياستی اخراجات پورا کرنے کے ليے امدادی پيکج سے آٹھ ارب يورو اُسی صورت ميں ادا کيے جائيں گے جب وہ بچت اور اصلاحات کی تحريری طور پر ضمانت دے۔

https://p.dw.com/p/136nz
برسلز ميں يورو زون کے وزرائے خزانہ کا اجلاس
برسلز ميں يورو زون کے وزرائے خزانہ کا اجلاستصویر: dapd

جہاں يونان کی سياسی پارٹياں وسيع تر قومی اتحاد کی حکومت بنانے کی کوششوں ميں مصروف ہيں، وہاں يورو گروپ کے ممالک کے وزرائے خزانہ نے يونان سے مطالبہ کيا ہے کہ اُس کی دونوں اہم سياسی جماعتيں اکتوبر کے آخر ميں ہونے والی يورپی يونين کی سربراہی کانفرنس ميں طے پانے والے بچت اور اصلاحات کے پروگرام کو تحريری طور پر تسليم کريں۔ اس موقعے پر يورپی يونين کے مالياتی کمشنر اولی رين نے، جو عام طور پر ايک محتاط شخص ہيں يونان کے اب تک کے وزير اعظم پاپاندريو کے طرز عمل پر بہت کھل کر تنقيد کی اور کہا: ’’ہم اپنا کام کر رہے ہيں اور يونان سے اميد رکھی جاتی ہے کہ وہ اپنے حصے کا کام کرے۔ ميرا خيال ہے کہ ميں تنہا شخص نہيں ہوں، جسے يہ احساس ہوا کہ پاپاندریو کی طرف سے 27 اکتوبر کی سربراہی کانفرنس کے سمجھوتوں پر يونان ميں عوامی ريفرنڈم کرانے کا يکطرفہ فيصلہ اعتماد کو مجروح کرنے والا قدم تھا۔‘‘

اولی رين
اولی رينتصویر: dapd

يورو گروپ کے قائد ژاں کلود يُنکر پاپاندريو کے اس اقدام پر صرف برہم ہی نہيں ہيں بلکہ انہوں نے يونان کی پوری سياست پر ناکام ہو جانے کا الزام لگايا، کيونکہ اُس نے اتنے شديد بحران ميں اجتماعی کوشش شروع کرنے ميں اتنا زيادہ وقت لگا ديا: ’’آپ کو معلوم ہونا چاہيے کہ جرمنی، ہالينڈ، بيلجيئم یا آسٹريا کے عوام کو يہ سمجھانا کتنا دشوار ہے کہ اُنہيں يونان سے يکجہتی کا اظہار کرنا چاہيے، جبکہ خود يونان ميں صورتحال کے مشترکہ تجزيے اور ايک قومی اتفاق رائے پر آمادگی نہ ہو۔‘‘

ژاں کلود يُنکر
ژاں کلود يُنکرتصویر: dapd

اگر يونان ميں سب کچھ صحيح ہوتا رہے اور پارٹياں بچت کے پروگرام پر عمل کا عہد کر ليں تو اُسے رواں امدادی پيکج سے آٹھ ارب يورو کی رقم دے دی جائے گی۔

يورو زون کی تيسری بڑی معيشت اٹلی پر يونان کے بعد سب سے زيادہ قرضے واجب الادا ہيں اور يورو زون کے وزرائے ماليات کو اٹلی کی طرف سے بھی بہت فکر ہے۔ اٹلی کو سن 2013 تک اپنے بجٹ کے خسارے پر قابو پانا، پنشن کی عمر بڑھا کر 67 سال کرنا اور اپنی روزگار کی منڈی کو کھولنا ہے۔

رپورٹ: کرسٹوف ہاسل باخ / شہاب احمد صديقی

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں