1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اور محمود عباس کی ملاقات

عاطف توقیر
23 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز یروشلم سے بیت الحم کا ایک مختصر دورہ کیا، جس میں انہوں نے فسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔

https://p.dw.com/p/2dQSX
USA Donald Trump PK mit Mahmoud Abbas in Bethlehem
تصویر: Reuters/M. Torokman

اس ملاقات میں محمود عباس کو امید تھی کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے امریکی عزم کا اعادہ کروا سکیں گے۔

یہ ملاقات ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے، جب صرف ایک روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم میں واقع دیوار گریہ کا ایک علامتی دورہ کیا۔ گزشتہ روز وہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے بھی ملے۔

منگل کی شام بیت الحم سے دوبارہ یروشلم پہنچنے پر ڈونلڈ ٹرمپ یاد واشم کی ہولوکاسٹ یادگار کا دورہ بھی کریں گے اور اسرائیلی میوزیم میں خطاب کریں گے۔

Palästina PK Trump und Abbas
تصویر: Reuters/J. Ernst

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان سپائسر نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی ٹیم نے صدر کو مانچسٹر میں ہونے والے بم دھماکے سے متعلق تمام تفصیلات مہیا کر دی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعے کے ردعمل میں سخت بیان دیتے ہوئے اسے ’ناکام لوگوں کی حرکت‘ قرار دیا ہے۔ فلسطینی صدر سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اس موقع پر برطانوی عوام کے ساتھ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ ان کے اس پہلے غیرملکی دورے کا حصہ ہے، جس کی پہلی منزل سعودی عرب تھی، جہاں انہوں نے مسلمان رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔

صدر ٹرمپ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دیرینہ تنازعے کے حل اور امن کی کوششوں کے احیاء کا اعلان کیا، تاہم اس حوالے سے اپنے منصوبے کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ گزشتہ شب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ عشائیے کے موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’میں نے سن رکھا ہے کہ یہ دنیا کی مشکل ترین ڈیل میں سے ایک ہے، مگر مجھے لگتا ہے کہ ہم رفتہ رفتہ اس ڈیل تک پہنچ جائیں گے۔‘‘

گزشتہ روز ٹرمپ نے ایران کے خلاف بھی سخت ترین زبان کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کسی بھی صورت ایران کو جوہری ہتھیار تیار نہیں کرنے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت خطے میں دہشت گردوں کی مدد کر رہی ہے۔