1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پابندیاں ختم، امریکی ہوائی اڈوں پر مسافروں کے آنسو

عاطف بلوچ، روئٹرز
6 فروری 2017

سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندیوں سے متعلق احکامات پر عمل درآمد ایک عدالت کی طرف سے روک دیے جانے کے بعد ان ممالک کے شہری اپنوں سے جا ملے۔

https://p.dw.com/p/2X1x7
USA Einreiseverbot Trump - Reaktion aus Tokio
تصویر: picture alliance/NurPhoto/R. A. de Guzman

اتوار کے روز ایک امریکی وفاقی عدالت کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلم ممالک کے شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایک دوسرے سے بچھڑے کئی خاندان ایک دوسرے سے آن ملے۔

عدالتی حکم نامہ سامنے آنے کے بعد امریکا جانے والی تمام ایئرلائنز نے تمام افراد کو سفر کی اجازت دے دی۔ خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نیویارک کے کینیڈی ایئرپورٹ پر ایک وکیل نے بتایا کہ اس عدالتی فیصلے کے بعد ایران، عراق اور پابندی کے شکار دیگر ممالک کے ایسے شہری جن کے پاس امریکی ویزا تھا یا وہ گرین کارڈ کے حامل تھے، بلا روک ٹوک امریکا پہنچ رہے ہیں۔

نیویارک کی امیگریشن کوالیشن نامی کمپنی سے وابستہ وکیل کامیلے میکلر کے مطابق، ’اب معاملہ پھر سے عام حالت کو لوٹ گیا ہے۔‘‘

32 سالہ ایرانی مصور فاریبا تاج رستمانی کا کہنا ہے کہ وہ جب نیویارک کے کینیڈی ہوائی اڈے سے باہر آئیں، تو ان کی آنکھوں میں آنسو اور چہرے پر مسکراہٹ تھی اور ایسے میں ان کے بھائی ان سے بغل گیر ہو گئے۔

’’مجھے خوشی ہے۔ میں نے اپنے بھائی کو پچھلے نو ماہ سے نہیں دیکھا تھا۔‘‘

Die schlimmsten Airports der Welt (Bildergalerie) Kathmandu Tribhuvan International
عدالتی فیصلے کے بعد ہوائی اڈوں پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئےتصویر: Prakash Mathema/AFP/Getty Images

تاج رستمانی نے ایک ہفتے قبل ترکی کے راستے امریکا پہنچنے کی کوشش کی تھی، تاہم انہیں روک دیا گیا تھا۔ ’’میں رو رہی تھی اور انتہائی افسردہ تھی۔ میرے دماغ میں سب کچھ تھا کہ اب کیا کچھ ہو سکتا ہے۔ مجھے ہر چیز پر افسوس ہو رہا تھا۔ مجھ لگ رہا تھا، سب کچھ ختم ہو گیا۔‘‘

تاج رستمانی کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وہ امریکا میں آرٹ کی تعلیم حاصل کر سکیں گیں اور ڈیلاس میں مقیم اپنے شوہر کے پاس پہنچ جائیں گی۔ ان کے شوہر چھ ماہ قبل ایران سے امریکا منتقل ہوئے تھے اور اب ان کے پاس گرین کارڈ ہے، جب کہ وہ ایک کارڈیلر کمپنی میں کام کر رہے ہیں۔

 ایک وفاقی جج کی جانب سے امریکی صدر کے پابندیوں سے متعلق حکم نامے کو معطل کرنے کے فیصلے کے چند ہی گھنٹوں بعد امریکا بھر کے ہوائی اڈوں پر ایسے ہی مناظر دیکھے جانے لگے۔ ایک وفاقی اپیل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی، تاہم اسے بھی مسترد کر دیا گیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے شام، عراق، ایران، سوڈان، صومالیہ، لیبیا اور یمن کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد امریکی حکام نے ایک ہفتے میں قریب ساٹھ ہزار غیرملکیوں کے ویزے منسوخ کر دیے۔ ٹرمپ نے اگلے چار ماہ کے لیے تمام مہاجرین کے ملک میں داخلے پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جب کہ شامی مہاجرین پر یہ پابندی غیرمعینہ مدت کے لیے ہے۔