1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

5 اپریل 2010

پاکستانی صدر آصف زرداری نے پیرکو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 17 ویں ترمیم کے خاتمے کا وعدہ پورا کر دیا ہے اور اب پارلیمینٹ مکمل طور پرایک بالادست ادارہ بن گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Mndt
پاکستانی صدر آصف زرداریتصویر: AP

ان کا کہنا تھاکہ جمہوری حکومت کی قوت اب ہر کسی پرعیاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں شخصی فائدے کے لئے آئین میں ترامیم کی گئیں لیکن اس ترمیم کا مقصد تمام اختیارات پارلیمان کودے کر اسے با اختیار بنانا ہے۔

صدر زرداری نے کہا کہ پارلیمان سے تیسری بار خطاب پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندی اور انتہاپسندی ملک کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔ صدرنے کہا کہ قوم دہشت گردوں کے خلاف اٹھ چکی ہےاور عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ آخری دم تک جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے حوالے سے پاکستان کی تاریخ میں آج کا دن "بے نظیر" ہے اور بے نظیر بھٹو شہید کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔ صدر نے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیوں نےبھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر دی ہے جبکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے بھی کمیشن بنا دیا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور پنجاب کے وزیراعلٰی شہبازشریف پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدر کا خطاب سننے کے لئے ایوان میں نہیں آئے۔ اس سے پہلے جب اجلاس شروع ہوا تو اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کی درخواست پر دیر اور پشاور میں پیر کو ہونے والے بم دھماکوں میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی مغفرت اور صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔

Pakistanisches Parlament
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے آصف زرداری کا یہ تیسرا خطاب ہےتصویر: AP

پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم سے صوبوں کو زیادہ اختیارات مل جائیں گے اور ادارے مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کی تقریر اس حوالے سے بھی اہم تھی کہ اب اختیارات ایک شخص سے پارلیمان کو منتقل ہو رہے ہیں۔

رپورٹ: بخت زمان

ادارت: ندیم گِل