1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امريکا ميں پاکستانی و بھارتی طلباء ايک ہی کشتی پر سوار

9 جولائی 2020

امريکی انتظاميہ کی جانب سے غير ملکی طلباء کو ملک چھوڑنے کی ہدايت نے امريکا ميں لگ بھگ ايک ملين غير ملکی طلباء کی مشکلات ميں اضافہ کر ديا ہے۔ ہزاروں پاکستانی طلباء بھی خوف ميں مبتلا ہيں۔

https://p.dw.com/p/3f12j
Florida Durchsichtige Rucksäcke Anti Amoklauf maßnahme
تصویر: picture-alliance/abaca/J. McCall

يو ايس اميگريشن اينڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے محکمے نے اسی ہفتے اعلان کيا ہے کہ امريکا ميں زير تعليم ايسے غير ملکی طلبا، جن کی تمام کلاسيں آن لائن جاری ہيں، انہيں اپنے ملک واپس جانا پڑے گا بصورت ديگر انہيں ملک بدری کا خطرہ ہے۔ لاس اينجلس کی کال اسٹيٹ يونيورسٹی ميں زير تعليم پاکستانی طالب علم تيمور احمد کو خدشہ ہے کہ اگر ان کی يونيورسٹی نے جلدی کوئی کلاس شروع نہيں کی، تو انہيں واپس جانا پڑ سکتا ہے۔ پچيس سالہ تيمور نے خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا، ''ميں فکر مند ہوں کيونکہ اس سے ميرا منصوبہ اور ممکنہ طور پر ميرا مستقبل بھی متاثر ہو سکتا ہے۔‘‘

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر ميں اس ہفتے امريکی محکمہ اميگريشن نے يہ اعلان کيا ہے کہ ايسے غير ملکی طلبا جن کی تمام کلاسيں آن لائن جاری ہيں کلاسوں کی بحالی تک اپنے ممالک واپس چلے جائيں۔انٹرنيشنل ايجوکيشن انسٹيٹيوٹ کے مطابق پچھلے سال امريکا ميں غير ملکی طلبا کی تعداد ايک ملين سے زائد تھی۔ دو معروف امريکی تعليم اداروں ميساچوسٹس انسٹيٹيوٹ آف ٹيکنالوجی (MIT) اور ہاروڈ يونيورسٹی نے آٹھ جولائی کو حکومتی فيصلے کو قانونی طور پر چيلنج کر ديا ہے۔

امريکی رياست ٹيکساس کی ايک نامور يونيورسٹی ميں زير تعليم ايک بھارتی طالب علم نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا کے وہ اور اس جيسے کئی ديگر غير ملکی طلبا اس وقت امريکا ميں خوف زدہ ہيں۔ ''اگر ميں بيمار ہو جاتا ہوں، تو ميری تيمار داری کے ليے يہاں کوئی نہيں۔ امريکا ميں علاج پر آنے والا خرچا بھارت کے مقابلے ميں کہيں زيادہ ہوتا ہے۔‘‘

New York Columbia Universität Chinesische Absolventen
تصویر: Imago/Xinhua

امريکا اس وقت کورونا کی وبا سے شديد ترين متاثرہ ملک ہے مگر صدر ٹرمپ ستمبر سے تمام تر اعلی تعليمی اداروے کھولنے پر اصرار کر رہے ہيں۔ ايسے ميں وہاں موجود غير ملکی طلباء خود کو 'کوليٹرل ڈيمیج‘ کے طور پر ديکھتے ہيں۔ يہ جنگی صورت حال ميں ايسے جانی و مالی نقصان کو کہا جاتا ہے، جو دشمن کو نشانہ بنانے کی کوشش ميں غير دانستہ طور پر  خود کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

اليکٹريکل انجينيئرنگ کی تعليم حاصل کرنے والی ايک بھارتی طالبہ نے بتايا کہ ايريزونا ميں کورونا کے کيسز بڑھ رہے ہيں ليکن اس کے باوجود اسے اپنی تحقيق جاری رکھنا پڑ رہی ہے۔ 'يہ ظالمانہ ہے، بالکل ظلم اور کچھ بھی نہيں۔‘‘

امريکا ميں زير تعليم غير ملکی طلبا اس سال کے اواخر ميں کورونا کی وبا کی ايک اور لہر کی توقع کر رہے ہيں۔ ايسی صورت ميں تمام کلاسيں آن لائن کر دی جائيں گی۔ ايک طالبہ نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر اے ايف پی کو بتايا، ''اگر ميرا ويزا مسترد ہو جاتا ہے، تو ميری تين سال کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ ميں نے اس ڈگری کو حاصل کرنے کے ليے کافی وقت صرف کیا ہے۔‘‘

صرف طلباء ہی نہيں امريکی يونيورسٹيوں کی انتظاميہ کا بھی ماننا ہے کہ صدر ٹرمپ کی اميگريشن سے متعلق پاليسياں امريکی تعليمی اداروں کو غير ملکی طلباء ميں غير مقبول بنا رہی ہيں۔

ع ص / ک م، اے ايف پی