1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی قربانیوں کا احترام کیا جائے، چین

عاطف بلوچ، روئٹرز
29 اگست 2017

پاکستانی خارجہ امور کی سیکرٹری نے افغانستان کے لیے خصوصی چینی مندوب سے ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب اسلام آباد نے ایک اعلیٰ امریکی اہلکار کا دورہ منسوخ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2j08n
Pakistan nach Bombenanschlag in Provinz Baluchistan
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Khan

خبر رساں ادارے روئٹرز نے پاکستانی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان کی خارجہ امور کی سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ نے اسلام آباد میں چینی مندوب برائے افغانستان ڈینگ ژی یُن سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں دونوں عہدیداروں نے افغانستان کے حالات کے علاوہ علاقائی سلامتی کے صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان سے متعلق امریکی پالیسی کے مصنف حسین حقانی ؟

امریکا پاکستان کے سلامتی کے تحفظات کا احترام کرے، چین

کابل امریکی امداد کو ’بلینک چیک‘ نہ سمجھے، ٹرمپ

آپریشن خیبر فور: مقامی لوگ کیا کہتے ہیں؟

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اس ملاقات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں عہدیداروں نے افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کی کوششوں پر توجہ مرکوز کی۔

دفتر خارجہ کی طرف سے مزید کہا گیا کہ چینی اہلکار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کی خاطر بیجنگ حکومت پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کا اعتراف کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برداری کو بھی پاکستان کی ان کوششوں کی ستائش کرنی چاہیے۔

 

اس ملاقات سے ایک روز قبل ہی پاکستان نے اعلیٰ امریکی اہلکار ایلس ویلز کا دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا۔ امریکی وزارت خارجہ کی نائب سیکرٹری برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور کا یہ دورہ ایسے وقت میں منسوخ کیا گیا ہے، جب ایک ہفتہ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ افغان جنگ کو طول دینے کا باعث بن رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان ایسے جنگجوؤں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کیے ہوئے ہے، جو افغانستان میں شورش کو ہوا دے رہے ہیں۔ اسلام آباد حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

اس تناظر میں اسلام آباد حکومت نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان جنگ میں ’امریکی ناکامی‘ پر پاکستان کو ’قربانی کا بکرا‘ نہ بنایا جائے۔ پاکستان نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ امریکی فوج افغانستان میں جنگوؤں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ایلس ویلز نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی پر اعلیٰ پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرنا تھیں۔ افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے نئی امریکی پالیسی پر پاکستان نے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔