1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر اعظم کا دورہ برطانیہ

3 دسمبر 2009

پاکستانی وزیر اعظم نے اپنےبرطانوی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان الزامات کو رَد کر دیا کہ پاکستان دہشت گردی پر قابو کرنے کے لئے ناکافی اقدامات کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/KpjV
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کر رہا ہےتصویر: AP

برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے حال ہی میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو میں دولتِ مشترکہ ممالک کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر اپنے ایک بیان میں پاکستان پر زور دیا تھا کہ اُسے القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن اور اُس کے نائب ایمن الظواہری کو تلاش کرنے اور پکڑنے کے لئے اور زیادہ سرگرمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

پاکستانی حکام اور لندن متعینہ پاکستانی سفیر نے اِن الزامات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اِن پر کڑی تنقید کی تھی۔ پاکستانی وزیر اعظم یوسُف رضا گیلانی نے، جو جرمنی کا دو روزہ دَورہ مکمل کرنے کے بعد برطانیہ گئے تھے، آج ایک بار پھر اِن الزامات کی سختی سے تردید کی۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر امریکہ میں دو ہزار ایک کے دہشت پسندانہ حملوں کے آٹھ سال بعد بھی اُسامہ بن لادن نہیں پکڑا گیا تو اِس کا الزام پاکستان کو نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا: ''پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور امریکہ کے ساتھ انٹیلیجنس اور دفاعی معاملات میں تعاون کر رہا ہے۔ مجھے شک ہے کہ آپ کے پاس جو معلومات ہیں، وہ درست ہیں، میرے خیال میں اُسامہ بن لادن پاکستان میں نہیں ہے۔‘‘

اِس پریس کانفرنس میں گورڈن براؤن نے زیادہ سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دینے کی بجائے مفاہمتی لب و لہجہ اختیار کیا۔ براؤن نے پاکستان اور افغانستان میں طالبان کے اثر و رسوخ میں کمی کے سلسلے میں پاکستانی کی کوششوں کو سراہا اور اُن قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا، جو پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران اب تک دی ہیں۔ براؤن نے کہا: ''آج مَیں نے تعلیم اور بین الاقوامی ترقی کی مَد میں پاکستان کے لئے مزید امداد کا اعلان کیا ہے۔ ہم مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں اور گزشتہ برس کی شاید سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی تمام قوتوں نے پہلے وادیء سوات اور اب وزیرستان میں دہشت گردی کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے، اِس کے لئے مَیں پاکستانی حکام کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔‘‘

Gordon Brown Rede auf Jahreskonferenz in Brighton
مشترکہ پریس کانفرنس میں گورڈن براؤن نےپاکستان پر لگائے جانے والے اپنے الزامات کا اعادہ نہیں کیاتصویر: AP

براؤن تسلسل کے ساتھ یہ کہتے رہے ہیں کہ برطانیہ کے خلاف دہشت گردی کے تین چوتھائی منصوبے پاکستانی سرزمین پر بنے۔ اُن کی اِس دلیل کا مقصد یہ جواز فراہم کرنا تھا کہ برطانیہ کیوں افغانستان میں جاری جنگ میں شریک ہے، جہاں محض اِسی سال کے دوران اب تک ننانوے برطانوی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ تاہم گیلانی نے کہا کہ اِس طرح کی اطلاعات غلط ہیں اور یہ کہ پاکستان بھرپور طریقے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور اُسے بے پناہ کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: عاطف بلوچ