1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور ترکی: بحری جہازوں اور طیاروں کی فروخت کا معاہدہ

William Yang/ بینش جاوید Reuters
10 مئی 2017

پاکستان اور ترکی نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیے ہیں جس کی رو سے ترکی پاکستان کو چار چھوٹے جنگی بحری جہاز فراہم کرے گا جبکہ پاکستان ترکی کو ملک میں تیار کردہ 52 تربیتی طیارے فروخت کرے گا۔

https://p.dw.com/p/2clH6
Pakistan IDEAS 2016 in Karachi
ترکی پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس کامرہ سے 52 سپر مشاق تربیتی طیارے خریدے گاتصویر: DW/R. Saeed

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس بات کا اعلان ترکی کی دفاعی انڈسٹری سے متعلق محکمے کی طرف سے آج بدھ 10 مئی کو کیا گیا ہے۔ اس اعلان کے مطابق کراچی شپ یارڈ (KS&EW) ترکی سے چار چھوٹے جنگی بحری جہاز خریدے گا۔ یہ بحری جہاز ترکی کے MILGEM وارشپ پروگرام کے تحت تیار کیے جاتے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے ان بحری جنگی جہازوں کی خرید کا مقصد اپنے چھوٹے اور درمیانے سائز کے بحری جہازوں یا فریگیٹس کا ایک ایسا وسیع المقاصد فلِیٹ تیار کرنا ہے جو پاکستانی بحریہ کے زیر استعمال پرانے جہازوں کی جگہ لے گا۔

ترکی کے ڈیفنس انڈر سیکرٹریٹ کے مطابق حتمی معاہدے پر دستخط 30 جون کو متوقع ہیں۔ روئٹرز کے مطابق ان معاہدوں کے حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں تاہم ان کی مالیت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

Türkisches Kriegsschiff vor Zypern
ترکی کے  MILGEM وارشپ پروگرام کے تحت اب تک دو بحری جنگی جہاز تیار کیے جا چکے ہیں تصویر: AP

انقرہ کے ڈیفنس انڈر سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ اعلان کے مطابق ترکی پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس کامرہ سے 52 سپر مشاق تربیتی طیارے خریدے گا۔ یہ طیارے ترک فضائیہ کے اس وقت زیر استعمال T-41 اور SF-260 طیاروں کی جگہ لیں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہو گا کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا کوئی رکن ملک سپر مشاق جہازوں کو استعمال کرے گا۔

ترکی کے  MILGEM وارشپ پروگرام کے تحت اب تک دو بحری جنگی جہاز تیار کیے جا چکے ہیں جو ترک نیوی کو 2011ء اور 2013ء میں فراہم کر دیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دو دیگر بحری جنگی جہازوں کی تیاری کا کام جاری ہے اور یہ جہاز بالترتیب 2018ء اور 2020ء میں ترک بحریہ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔