1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور ترکی کے درمیان کنٹینر ٹرین سروس

14 اگست 2009

اسلام آباد سے براستہ تہران استنبول تک کے لئے کنٹینر ٹرین سروس باقاعدہ طور پر آج سے شروع ہو گئی ہے۔ اس ٹرین سروس کو شروع کرنے میں تنظیم برائے اقتصادی تعاون ECO نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JBI0
اس ٹرین سروس کو شروع کرنے میں تنظیم برائے اقتصادی تعاون ECO نے بنیادی کردار ادا کیا ہےتصویر: AP

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے انیس سو کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے یہ ٹرین ایران میں داخل ہو گی۔ ایران میں یہ ٹرین تقریبا ڈھائی ہزار کلومیٹر طویل راستہ عبور کرتے ہوئے ترکی میں پہنچے گی۔ ترکی میں تقریبا دو ہزار کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کے بعد اس ٹرین کی منزل استنبول ہوگی۔ مجموعی طور پر یہ ٹرین ہر بار تقریباً ساڑھے چھ ہزارکلومیٹر فاصلہ طے کیا کرے گی۔

اس سلسلے کی پہلی ٹرین استنبول سے آج راولپنڈی اسلام آباد پہنچ رہی ہے جب کہ پاکستان سے استنبول کے لئے کنٹینر ٹرین سروس کے سلسلے کی پہلی ریل بھی آج ہی روانہ ہو گی۔

پاکستانی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور کے مطابق اقتصادی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک بشمول افغانستان بھی جلد اس ٹرین سروس میں شامل ہو جائیں گے۔ اس سروس کو انٹرنیشنل فرائیٹ سروس کا نام دیا گیا ہے۔ بلور کے مطابق یہ ٹرین ہر بار اسلام آباد سے استنبول تک پہنچنے میں پندرہ دن صرف کیا کرے گی اور اس طرح ترکی اور پاکستان کے درمیان مہنگا بحری تجارتی راستہ اس کارگو ٹرین سے تبدیل کر دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ معاہدہ رواں برس مارچ میں کیا گیا تھا۔

ایران اور ترکی کے درمیان پہلے ہی کارگو ٹرین رابطہ موجود ہے۔ مارچ میں ہونے والے اس معاہدے کے مطابق اسلام آباد کواس پہلے سے موجود سروس کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : گوہر نذیر