1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان بھی پریمیئر لیگ شروع کرے : شعیب اختر

طارق سعید، لاہور16 دسمبر 2008

پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کرنے کے لئے تجویز پیش کی ہے کہ ملک میں کھلاڑیوں کو مالدارکر دینے والی ٹونٹی20 پریمیئر لیگ شروع کی جائے۔

https://p.dw.com/p/GHKO
شعیب اخترکا کہنا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو پیسے کی ذریعہ پاکستان لایا جا سکتا ہے۔تصویر: AP

منگل کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اخترکا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کے کھیل کوتباہی سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی طرز پر یہاں بھی پروفیشنل لیگ متعارف کرائی جائے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کو پیسے کی ذریعہ پاکستان لایا جا سکتا ہے۔

Shoaib Akhtar, Pakistan
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ بھارت اور دیگر کرکٹ ٹیموں کو پاکستان کے وقار کا بھی اسی طرح خیال رکھنا چاہئیے جس طرح بر طانوی ٹیم نے بمبئی کے واقعات کے باوجود بھارت کا دوبارہ دورہ کیا۔تصویر: AP

واضح رہے کہ سال رواں میں دہشت گردی اورخود کش بم دھماکوں کی بڑھتی ہوی وارداتوں کے باعث پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم نے بھی دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے عالمی شہرت رکھنے والے شعیب اختر کا کہنا تھا کہ وہ کئی ایسے اداروں اور امیر ترین افراد سے واقف ہیںجو پاکستان میں ملٹی ملین ٹونٹی20 لیگ جیسے منصوبوں پر سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں دنیا کے تیز ترین باؤلر نے کہا کہ بھارت اور دیگر کرکٹ ٹیموں کو پاکستان کے وقار کا بھی اسی طرح خیال رکھنا چاہئیے جس طرح بر طانوی ٹیم نے بمبئی کے واقعات کے باوجود بھارت کا دوبارہ دورہ کیا۔

Pakistan cricketers Akhtar and Asif
شعیب اختر تنازعات اور مسائل سے بھرے اپنے10 سالہ کیرئیر میں صرف138ون ڈے اور46 ٹیسٹ کھیل کر بالترتیب 219 اور178 وکٹیں لے چکے ہیںتصویر: AP

اپنے ذاتی اہداف کے حوالے سے شعیب اختر نے بتایا کہ وہ عالمی کپ2011 تک کھیلنے اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 400 وکٹیں لینے کے خواہش مند ہیں۔

شعیب اختر تنازعات اور مسائل سے بھرے اپنے10 سالہ کیرئیر میں صرف138ون ڈے اور46 ٹیسٹ کھیل کر بالترتیب 219 اور178 وکٹیں لے چکے ہیں۔ ان پر سترلاکھ جرمانے اوردو سالہ پابندی کا ایک مقدمہ اس وقت بھی لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔