1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: سندھ میں تمام مہاجرین کی رجسٹریشن کی جائے گی

صائمہ حیدر
26 اکتوبر 2016

پاکستان میں صوبہ سندھ کی حکومت نے صوبے کے اندر باالخصوص کراچی اور مضافات میں رہنے والے قانونی اور غیر قانونی تمام مہاجرین کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2RiaR
Pakistan Karatschi Murad Ali Shah Ernennung
صوبے سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی تنظیم دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی تو اُس کے دفاتر کو منہدم کر دیا جائے گاتصویر: DW/R. Saeed

 

رجسٹریشن کے فیصلے کامقصد صوبہ سندھ میں رہائش اختیار کرنے والے مہاجرین کے بارے میں مکمل معلومات کا حصول اور ڈیٹا بیس کا قیام ہے۔ یہ فیصلہ صوبہ سندھ کے وزیرِ اعلی سیّد مراد علی شاہ نے امن و امان کے جائزے سے متعلق ایک اہم اجلاس میں کیا۔

 ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان نے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کو امن و امان کی صورتِ حال پر بریفنگ دیتے ہوئے ٹارگٹڈ آپریشنز اور چند ایسے ہائی پروفائل عسکریت پسندوں کی حالیہ گرفتاریوں سے آگاہ کیا، جنہوں نے کراچی شہر میں رہنے والے چند دیگر شدت پسندوں اور اُن کے منصوبوں کے بارے میں نشاندہی کی ہے۔

 اجلاس میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ کراچی اور اس کی مضافاتی بستیوں میں مقیم ’غیر قانونی مہاجرین‘ عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور انہیں مدد فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے زیرِ صدارت اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی اور صوبہ سندھ میں قانونی اور غیر قانونی طور پر مقیم ہر مہاجر کے بارے میں معلومات سے متعلق مکمل اعداد و شمار جمع کیے جائیں گے۔

اِس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی کے کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس سندھ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر  کام کا آغاز کریں۔ علاوہ ازیں مہاجرین کا ڈیٹا تیار کرنے کے لیے پندرہ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں۔ اِس مقصد کے لیے رجسٹریشن فارم بنانے کا کام وزارتِ داخلہ کو سونپا گیا ہے۔ پاکستان کے صوبے سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی تنظیم دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی تو اُس کے بنیادی ڈھانچے سمیت  دفاتر کو  منہدم کر دیا جائے گا۔