1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان سپرلیگ کی رنگا رنگ تقریب رونمائی

21 ستمبر 2015

پاکستان سپر لیگ کی رنگا رنگ تقریب رونمائی اتوار کی شام لاہور کے ایکسپوسینٹر میں منعقد ہوئی۔ یہ کرکٹ لیگ متحدہ عرب امارات یا قطر میں منعقد کرائے جانے کا امکان ہے، تاہم اس سلسلے میں کوئی حتمیٰ اعلان ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GZaN
Pakistan Super League Launch Lahore PSL 1 Brand Ambassador of PSL Wasim Akram and his Australian wife Shaniera Thompson
تصویر: Tariq Saeed

کرکٹ اور فلمی ستاروں کی کہکشاں میں پاکستان کی پہلی ٹوئنٹی ٹوئنٹی لیگ پی ایس ایل اگلے سال چار فروری سے کرانے کا اعلان کیا گیا، جس میں کرس گیل، کیون پیٹرسن اور ملنگا جیسے نامور غیرملکی کھلاڑی پانچ بڑے پاکستانی شہروں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد کی ٹیموں کی نمائندگی کریں گے۔

پی ایس ایل گورننگ کونسل کے چیرمین نجم سیٹھی نے لیگ کے لوگو کی رونمائی کی تاہم ٹورنامنٹ کے میزبان ملک کا اعلان نہیں کیا جا سکا۔ میزبانی کی دوڑ میں دو خیلجی ممالک قطر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم کی قیمت ایک ملین امریکی ڈالر مقرر کی گئی ہے جب کہ یہ آئی پی ایل کے بعد دنیا کی دوسری بڑی ٹوئنٹی ٹوئنٹی لیگ ہوگی۔

نجم سیٹھی نے بتایا کہ انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں سمیت دنیا کے ایک سو بیس کرکٹرز اس لیگ میں شریک ہونے کے لیے پی سی بی سے رابطے میں ہیں لیکن ان میں سے صرف پچیس کا انتخاب کیا جائے گا۔ ہر شہر کی فرنچائز اپنی ٹیم میں پانچ غیرملکی کرکٹرز شامل کرنے کی مجاز ہوگی۔ سیٹھی کے بقول سرکردہ غیر ملکی کوچز تمام ٹیموں کے ساتھ وابستہ ہوں گے۔

Pakistan Super League Launch Lahore PSL 1
رمیز راجہ نے اس تقریب کی میزبانی کیتصویر: Tariq Saeed

اسٹیج کے پردہ سکرین پر ویسٹ انڈیز کے مشہور کھلاڑیوں کرس گیل، ڈیرن براوو، کیرون پولارڈ، سیمول بدری، انگلینڈ کے کیون پیٹرسن اور لوک رایٹ، نیوزی لینڈ کے گرانٹ ایلیٹ، سری لنکا کے لاستھ ملنگا اور بنگلہ دیش کے شکیب الحسن سمیت گیارہ کھلاڑیوں کے ویڈیو پیغامات بھی نشر کیے گئے جن میں ان کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کے ساتھ اپنی وابستگی کا پرجوش اظہار کیا۔

نجم سیٹھی نے بتایا کہ انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کی طرف سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں نہیں ہو رہا تاہم اس کے میچز پاکستانی کرکٹ اسٹڈیمز اور سینما گھروں میں براہ راست نشر کیے جائیں گے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں چیرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ سپر لیگ کی کامیابی سے پاکستانی کرکٹرز اور کرکٹ کے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔

دو سابق کپتانوں رمیز راجہ اور وسیم اکرم کو پی ایس ایل کا سفیر مقرر کیا گیا ہے۔ رمیز راجہ نے تقریب میں نظامت کے فرائض انجام دیے۔ وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کا بھارتی کرکٹ کو بہت فائدہ ہوا اور پی ایس ایل شروع ہونے کے دو سال بعد پاکستان بھی دنیا کی بہترین ٹیم بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر ٹیم کی پلینگ الیون میں دو ایمرجنگ پلیئرز شامل ہوں گے جنہیں اینجلو میتھیوز اور کیون پیٹرسن جیسے کھلاڑیوں کے ہمراہ کھیل کر اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا۔

پاکستان کی ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایک ٹیم خرید رہے ہیں اور ہار جیت سے قطع نظر وہ اپنی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کریں گے تاکہ پاکستان کرکٹ کا مستقبل تاب ناک ہو۔

ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے پی ایس ایل کے انعقاد کو اچھا اقدام قرار دیا تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ویسٹ انڈیز کی لیگ میں حصہ لینے کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ وہاں کے مقامی کھلاڑیوں کی ٹوئنٹی ٹوئنٹی کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ میں اب دلچسپی نہیں رہی۔ مصباح کا کہنا تھا کہ پی سی بی اس ایونٹ میں ایسے پاکستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرے جو تینوں فارمیٹس کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہوں۔

تقریب میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں ان کی بیگمات، کوچ وقار یونس، سابق کپتان امتیاز احمد، لیجنڈری کرکٹر عبدالقادر اور فلمی اداکاروں فواد خان، علی ظفر اور ماریہ خان نے بھی شرکت کی۔ علی ظفر نے ای ایس ایل کا آفیشل ترانہ گایا تاہم ہال میں ساونڈ سسسٹم کی فنی خراب نے حاضرین کو گفتگو اور موسیقی سے مکمل لطف اندوز نہ ہونے دیا۔