1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان سے افغان مہاجرين کی واپسی

فریداللہ خان، پشاور
20 دسمبر 2017

پاکستان سے رضاکارانہ طور پر 425000 سے زائد رجسٹرڈ اف‍غان مہاجرین پچھلے چند برسوں اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی طور پر پاکستان ميں مقیم افغان مہاجرین کے اندراج کا عمل بھی شروع کر ديا گيا ہے۔

https://p.dw.com/p/2piKO
Pakistan Flüchtlinge aus Afghanistan
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

پاکستان ميں غير قانونی طور پر قيام پذير پانچ لاکھ ساٹھ ہزار افغان مہاجرین کا اندراج ہو چکا ہے۔ حکومت پاکستان نے اب افغان مہاجرين کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں مزید ایک سال کے ليے توسیع کر دی ہے۔ پاکستان میں رہائش پذیر چودہ لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین میں نو لاکھ خیبر پختونخوا جبکہ باقی ملک کے دیگر علاقوں میں رہائش پذیر ہیں ۔ ان مہاجرین کے پاکستان میں قیام ميں توسیع کے فیصلے پر پشاور میں مقیم افغان قونصل جنرل پوہان معین مرستیال نے ڈوئچے ویلے کو بتایا، ’’افغان چار دہائیو‌ں سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ پاکستانی شہريوں نے ان کے ساتھ ساتھ اپنا سب کچھ بانٹا۔‘‘

ان کے بقول مجموعی طور پر تین ملین سے زیادہ افغان مہاجرين پاکستان ميں قيام کر چکے ہيں۔ ان کا کہنا تھا کہ يہ مہاجرين پاکستان کا یہ احسان کبھی نہیں بھولیں گے۔ مزيد يہ کہ جانے والے والے افغان اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے اپنے ملک پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ ملک کی بحالی اور استحکام میں موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔

افغان قونصل جنرل نے پاکستان کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جو افغان اپنے ملک واپس جاتے ہیں ان کے ليے افغان حکومت بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ليے موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان میں عالمی اداروں کی تعاون سے جاری رجس‍ٹریشن کی عمل میں آسانی لائی جا رہی ہے۔

افغان کمشنریٹ کے ڈائریکٹر جنرل وقار معروف کا کہنا ہے، ’’افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے بارے میں مسلسل شکایات کی وجہ سے اب ٹیلی فون کال کے ذریعے بھی رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔ رجس‍ٹریشن کے خواہشمند افراد پہلے فون کر کے وقت مقرر کرتے ہیں اور بعد میں آسانی سے جاکر اندراج کا مرحلہ مکمل کر سکتے ہیں۔‘‘

آرمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے کے بعد پاکستان می‍ں قیام پذیر افغان مہاجرین مسائل اور مشکلات کا سامنا کرتے رہے ہيں۔ اس دوران بڑی تعداد میں افغان مہاجرین واپس بھی لوٹ چکے ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے پروٹیکشن ایسوسی ایٹ مورین ماسٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً ساڑھے تین لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔

پاکستان میں افغان مہاجرین اور انسانی حقوق کے ليے سرگرم غیر سرکاری تنظیم سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پرزنرز کے چیئرمین لیاقت بنوری کا کہنا ہے کہ پاکستان گزشتہ چالیس سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہا ہے جبکہ پاکستان آج خود بھی بے پناہ مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ ایسے میں عالمی اداروں کا فرض بنتا ہے کہ یہاں موجود افغان مہاجرین کے مسائل کے حل کے ليے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کيا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو جہا‌ں دہشت گردی کا سامنا ہے وہاں معاشی مسائل بھی سر اٹھا رہے ہیں۔

’یو ٹیوب اسٹار بننا چاہتا ہوں،‘ افغان مہاجر