1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں بلاگرز کی گمشدگی سنجیدہ معاملہ ہے، امریکا

13 جنوری 2017

امریکا نے پاکستان میں طالبان کے خلاف سرگرم پانچ افراد کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ پانچوں بلاگرز سماجی ویب سائٹس پر بہت زیادہ متحرک تھے اور گزشتہ ہفتے سے غائب ہیں۔

https://p.dw.com/p/2Vkpu
Pakistan Demo vermisste Blogger
تصویر: picture-alliance/Zumapress.com

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ واشنگٹن انتظامیہ ان افراد کی گمشدگی کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہی اور پاکستان میں اس تناظر میں ہونے والی پیش رفت کی نگرانی جاری رکھی جائے گی۔ اس دوران ٹونر نے پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے اس بیان کو بھی سراہا، جس میں انہوں نے پولیس کو ان افراد کو تلاش کرنے کے لیے کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کے لیے کہا ہے۔

لاپتہ ہونے والے پانچ افراد میں فاطمہ جناح یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر بھی ہیں، جو اپنے طالبان مخالف موقف کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سلمان پاکستان حکومت کی  شدت پسندوں کے خلاف غیر مؤثر کارروائیوں پر بھی تنقید کرتے رہے ہیں۔ لاپتہ ہو جانے والوں میں ثمر عباس بھی شامل ہیں، جو شیعہ برادری کے لیے سرگرم ہونے کے ساتھ ساتھ سول پروگریسیو الائنس پاکستان کے سربراہ بھی ہیں۔

Pakistan Protest - Aktivist Salman Haider verschwunden
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

 ابھی تک کسی بھی گروپ نے ان افراد کو اغوا کرنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نا ہی حکومت کے کسی ادارے یا خفیہ ایجنسی نے ان پانچوں میں سے کسی کو بھی پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لینے کی تصدیق نہیں کی۔

 پاکستانی حکومت ان بلاگرز کے غائب ہو جانے کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہے۔ پارلیمان نے بھی اس سلسلے میں مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے متاثرہ خاندانوں سے وعدہ کیا ہے کہ ان کے پیاروں کو تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائےجا رہے ہیں۔

 صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے ایشیا پیسیفک خطے کے سربراہ بینجمن اسمعٰیل نے آج جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ یہ گمشدگیاں افسوسناک اور انتہائی پریشان کن ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان واقعات کے محرکات کا تعین کریں اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔