1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں کمی، سہرا فوج کے سر

صائمہ حیدر
9 جنوری 2017

پاکستان میں قائم  دو ریسرچ گروپوں کے مطابق ملک میں گزشتہ سال دہشت گردی کے واقعات اور پر تشدد کارروائیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ دونوں گروپ حالات میں بہتری کا سہرا فوج کے سر باندھتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2VXJV
Pakistan Schusswechsel und Explosionen auf Universitätscampus in Charsadda
دونوں گروپوں نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں کمی کا سبب پاکستانی فوج کے شدت پسند تنظیموں کے خلاف آپریشن کو قرار دیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ’سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز‘ اور ’پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز‘  نے دہشت گردانہ واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی نوٹ کی ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ اِن کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکام کو پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب میں  فرقہ واریت پسند اور بھارت مخالف انتہا پسندوں سے لڑائی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

 دونوں گروپوں نے دہشت گردانہ کارروائیوں کے گراف میں گراوٹ کا سبب پاکستانی فوج کے ملک کے قبائلی علاقوں میں شدت پسند تنظیموں کے خلاف آپریشن کو قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ اِن گروپوں کے جاری کردہ  اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ پاکستان کے ساحلی شہر کراچی اور کم آبادی والے صوبے بلوچستان میں عسکریت پسندی کے خلاف فوجی کارروائی بھی تشدد کی کارروائیوں میں کمی کا باعث ہے۔

 ریسرچ گروپ ’سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز‘ کے مطابق گزشتہ برس سن 2015 کے مقابلے میں دہشت گردی سے جڑے واقعات میں ہونے والی اموات میں 45 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم ’پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس اسٹیڈیز‘ کا کہنا ہے کہ یہ گراوٹ سن 2016 میں اُس سے ایک برس پہلے کی نسبت 28 فیصد رہی۔ اِن دونوں ریسرچ گروپوں کے ریکارڈ پر مبنی یہ اعداد و شمار اِس ہفتے کے اختتام پر جاری کیے گئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں