پاکستان میں غیر ملکیوں کے لیے ’ویزا آن ارائیول‘ پر پابندی
4 اپریل 2017پاکستانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ امیگریشن اور ویزا کے اجراء کے حوالے سے پاکستان میں بہت کام کیا گیا ہے لیکن ابھی بھی نظام میں بہتری کی بہت گنجائش باقی ہے۔ اس بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے اپنی وزارت کو اس بات کا بھی حکم دیا ہے کہ وہ آن لائن ویزا کے نظام اور پاکستان کا ویزا حاصل کرنے والے قوانین کو بھی اَپ ڈیٹ کریں۔ بیان کے مطابق پاکستان میں آن لائن ویزا سسٹم نظام میں شفافیت پیدا کرے گا۔
اس فیصلے کے حوالے سے پاکستانی صحافی ذوالقرنین حیدر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا:’’پاکستان کو خدشہ ہے کہ کچھ افراد ’ویزا آن رائیول‘ کے ذریعے پاکستان پہنچ جاتے تھے اور اُنہیں سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر ویزا دے دیا جاتا تھا۔ ایسے میں تازہ فیصلہ پاکستان میں سکیورٹی کے لحاظ سے ایک اچھا عمل ثابت ہو سکتا ہے۔‘‘
پاکستان میں سکیورٹی پر نظر رکھنے والے معروف تجزیہ کار امتیاز گل نے اس حوالے سے ڈی ڈبلیو کو بتایا:’’نائن الیون کے بعد پاکستان میں سسٹم کی کمزوریاں ابھر کر سامنے آئی ہیں۔ بیورکریسی میں مالی بد عنوانیاں، سیاست دانوں کی نا اہلی اور غیر ملکی ایجنسیوں کے بڑھتے اثر و نفوذ کے باعث بہت سے مسائل پیدا ہوئے۔‘‘
امتیاز گل کہتے ہیں کہ ان مسائل کے باوجود گزشتہ دو تین برسوں سے کوشش کی جا رہی تھی کہ نظام کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا:’’ویزا آن ارائیول کا مقصد سیاحت کو بڑھانا تھا، ایسا تو نہ ہوا لیکن اس پالیسی کا فائدہ ایسے افراد نے ضرور اٹھایا، جو مختلف ممالک کی ایجنسیوں کے لیے مخبری کرنے کے مقصد سے پاکستان آنا چاہتے تھے۔‘‘ امتیاز گل کہتے ہیں کہ ویزا سسٹم کو آن لائن کرنا ایک اچھا اقدام ہے، یہ شاید مکمل طور پر شفاف تو نہ ہو لیکن اس کے طویل المدتی مثبت نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیر ملکی ایئر لائنز کو ویزا پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا اور ان ایئر لائنز کو ایسے مسافروں کو واپس لے جانا پڑا تھا، جن کے پاس پاکستان کا ویزا نہیں تھا۔ بیان میں لکھا ہے:’’ان غیر ملکی فضائی کمپنیوں پر 94 ملین روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا، جو بغیر پاکستانی ویزا کے مسافروں کو پاکستان لے کر آئی تھیں۔ ایسی ایئر لائنز کے ذریعے پاکستانی ویزا نہ رکھنے والے کئی سو مسافروں کو واپس بھجوایا گیا تھا۔‘‘