پاکستان میں ہندو جوڑوں کی اجتماعی شادی
کراچی میں پاکستان ہندو کونسل اور بیت المال کی جانب سے مستحق ہندو نوجوانوں کی اجتماعی شادی کا اہتمام کیا گیا۔ پیش ہیں اس رنگا رنگ تقریب کی چند جھلکیاں۔
مشترکہ تقریب
اتوار چوبیس جنوری کو ہونے والی اجتماعی شادی کی اس تقریب میں ساٹھ سے زائد جوڑوں نے زندگی کے نئے سفر کا آغاز کیا۔
مالی معاونت
اس تقریب کا انتظام ہندو کونسل اور بیت المال کی جانب سے کیا گیا اور نوبیاہتا جوڑوں کو مالی معاونت بھی فراہم کی گئی۔
پچھتر ہزار کا جہیز
ہر دلہن کو جہیز کی مد میں 75 ہزار کا سامان اور دولہا دلہن کو 25 ہزار روپے تحفے کے طور پر دیے گئے۔
ایک روایت
ہندو کونسل کی جانب سے گزشتہ آٹھ برسوں سے اقلیتی برادری کے مستحق نوجوانوں کی اجتماعی شادی کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
خوبصورت رنگ
شادی کی تقریب میں جا بجا ہندو ثقافت اور رواج کے خوبصورت رنگ بکھرے نظر آئے۔
سندھ کے دور دراز علاقوں سے شریک
شادی میں شریک زیادہ تر خاندانوں کا تعلق صوبہ سندہ کے پسماندہ ترین علاقے تھر سے تھا، جس کی ثقافت کا رنگ تقریب میں ہر جگہ نظر آیا۔
سات پھیرے
تقریب میں ہندو مذہبی روایات کے مطابق رسومات ادا کی گئیں اور جوڑوں نے آگ کے گرد سات پھیرے لگا کر نئی زندگی کا آغاز کیا۔
خوشیاں اور محبتیں
نوبیاہتا جوڑوں اور ان کے عزیر و اقارب کے چہروں پر بکھرے خوشی کے رنگوں کے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔
اجتماعی شادی ایک نعمت
جوڑوں کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے دور میں اس اجتماعی شادی سے ان کے اخراجات کم ہوئے ہیں اور یہ شادیاں ممکن ہو سکیں۔
روایت جاری رکھنے کا عزم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ہندو کونسل کی رکن منگلہ شرما نے اجتماعی شادیوں کے سلسلے کو سالانہ بنیادوں پر جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
شہریوں کی بھی بڑی تعداد میں شرکت
شادی کی اس تقریب میں دلہا دلہن کے عزیز و اقارب کے ہمراہ شہریوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔