1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہ نما سینیٹر صفدر عباسی کا انٹرویُو

Qureshi, Abid Hussain13 مئی 2008

پاکستان میں اٹھارہ فروری کے عام انتخابات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نُون بڑی جماعتیں بن کر اُبھریں تھیں۔ پھر اِن دونوں نے تعاون کے دعووں کے بعد مرکز کی سطح پر ایک مخلُوط حکُومت بھی قائم کر لی۔

https://p.dw.com/p/Dyzg
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری پاکستان مسلم لیگ نُون کے قائد محمد نواز شریف سے معانقہ کر رہے ہیں۔تصویر: AP

دونوں سیاسی جماعتوں نے اعلان مری کی روشنی میں حکومت کے عمل کو آگے بڑھایا مگر گزشتہ سال تین نومبر کو معزول کیئے جانے والے ججوں کی بحالی میں پیش رفت نہیں ہو سکی۔ حالانکہ اِس سلسلے میں دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت بات چیت کے عمل میں پہلے دُبئی اور پھر لندن میں مصروف رہی مگر سب بے نتیجہ رہا۔ اب مسلم لیگ نُون مرکز میں حکومت سے علیحدہ ہو چکی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کو کئی خدشات نے گھیر رکھا ہے کہ وہ صدر مشرف کے اشارے پر چل رہی ہے، ججوں کی بحالی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے اور اب سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ قاف کے ساتھ مل کر نیا حکومتی اتحاد بنانے والی ہے۔ اِن خدشات کے تناظر میں جب عابد حسین نے پیپلز پارٹی کے سینئر راہ نما اور سنٹرل ایکزیکٹو کمیٹی کے رُکن سینیٹر صفدر عباسی سے بات کی تو اُنہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا: